اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جنسی تشدد سے متعلق بحران مراکز کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں اسرائیل میں جنسی تشدد کے واقعات میں 100 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل اس وقت ہر ایک لاکھ افراد میں 15.5 کیسز کے ساتھ خطے میں جنسی جرائم کی سب سے بلند شرح رکھتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف ایک سال کے دوران اسرائیلی فوج میں 3 ہزار سے زائد جنسی ہراسگی اور آزار کے واقعات درج ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فوج اور دیگر سرکاری ادارے ان کیسز کو دبانے، متاثرین کو خاموش کرانے اور حقائق کو کم کرکے پیش کرنے میں ملوث ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال اس بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاس ہے جسے مقامی ماہرین "خاموش بحران" قرار دیتے ہیں—یعنی ایسا بحران جو شدت اختیار کر رہا ہے مگر معاشرے میں اس پر کھل کر بات نہیں کی جاتی۔
جنسی تشدد مراکز نے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کے لیے معاونت کا نظام مضبوط کیا جائے، فوج و حکومتی اداروں کا احتساب یقینی بنایا جائے، اور جنسی جرائم کے اعداد و شمار کو شفاف بنایا جائے تاکہ اس بڑھتے ہوئے ’’خاموش بحران‘‘ پر قابو پایا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ