اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مصر کے جنوبی شہر قِنا سے تعلق رکھنے والی فاطمہ عطیتو نامی 79 سالہ خاتون نے عمر کے اس حصے میں، اور باوجود اس کے کہ وہ پڑھنا لکھنا نہیں جانتی تھیں، پورا قرآن کریم حفظ کرلیا ہے۔ ان کی یہ کامیابی مقامی اور عرب حلقوں میں بے پناہ توجہ حاصل کر رہی ہے۔
ان کے اس عظیم کارنامے کا اعلان انجمن ’’اجیال المستقبل‘‘ کے زیرِ اہتمام علاقے معنا میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا، جس میں وہ تمام افراد بھی شریک تھے جنہوں نے قرآن خوانی اور حفظ کے سفر میں اس بزرگ خاتون کی رہنمائی اور معاونت کی۔
تقریب میں فاطمہ عطیتو اور ان کے اساتذہ و معاونین کو اعزازات پیش کیے گئے۔
انجمن اجیال المستقبل کے سربراہ احمد عبدالقادر نے بتایا کہ فاطمہ عطیتو ناخواندہ تھیں، مگر انہوں نے اسی انجمن کے تحت قائم خواندگی کی کلاسوں میں شرکت کرکے تھوڑے ہی عرصے میں پڑھنا لکھنا سیکھ لیا۔ بعد ازاں وہ قرآن حفظ کرنے اور احکامِ تجوید کی تعلیمات کے لیے باقاعدگی سے کلاسوں میں شریک ہوتی رہیں۔
عبدالقادر کے مطابق اس بزرگ خاتون کی کامیابی ان کی غیر معمولی محنت، مستقل مزاجی اور مضبوط ارادے کا ثبوت ہے، جس نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
فاطمہ عطیتو کے نزدیک قرآن کا حفظ نہ صرف ایک عظیم دینی شرف ہے بلکہ انسانی ارادے اور مسلسل کوشش کی فتح کا روشن نمونہ بھی ہے۔
آپ کا تبصرہ