3 نومبر 2025 - 10:09
مآخذ: ابنا
غدیر کا قرآنی تصور 20 سے زائد زبانوں میں ترجمہ شدہ کتاب کی سکردو میں شاندار تقریبِ رونمائی

پاکستان جامعۃ النجف سکردو میں عظیم فکری و علمی کتاب "غدیر کا قرآنی تصور کی پر وقار تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی، جس میں علم و ادب سے وابستہ شخصیات، اساتذہ، دانشوران اور مذہبی قائدین نے شرکت کی۔ یہ کتاب حجۃ الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی کی تحقیقی کاوش ہے، جس کا سلیس اردو ترجمہ حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ محمد علی توحیدی نے انجام دیا ہے۔ اب تک یہ کتاب بیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہے، جو اس کے عالمی اثر و رسوخ اور فکری افادیت کی مظہر ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان جامعۃ النجف سکردو میں عظیم فکری و علمی کتاب "غدیر کا قرآنی تصور کی پر وقار تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی، جس میں علم و ادب سے وابستہ شخصیات، اساتذہ، دانشوران اور مذہبی قائدین نے شرکت کی۔ یہ کتاب حجۃ الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی کی تحقیقی کاوش ہے، جس کا سلیس اردو ترجمہ حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ محمد علی توحیدی نے انجام دیا ہے۔ اب تک یہ کتاب بیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہوچکی ہے، جو اس کے عالمی اثر و رسوخ اور فکری افادیت کی مظہر ہے۔

اس موقع پر  بلتستان یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر صابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب اپنی نوعیت کی منفرد اور ہر دور کی فکری ضرورت ہے۔ غدیر سے دوری دراصل نظامِ حیات سے دوری ہے کیونکہ پاکیزہ زندگی غدیر کے پیغام سے وابستگی کے بغیر ممکن نہیں۔ حجۃ الاسلام سید سجاد اطہر موسوی نے کتاب کے فکری و روحانی پہلوؤں پر منظوم انداز میں اپنے تاثرات پیش کیے، جب کہ سابق سینئر وزیر حاجی محمد اکبر تابان نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بشوی کی علمی و تحقیقی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ معروف ادیب و مؤرخ محمد حسن حسرت نے کتاب کے اسلوب اور استدلال پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے عصرِ حاضر کی فکری ضرورت قرار دیا۔ اسی طرح نامور محقق محمد یوسف حسین آبادی نے واقعۂ غدیر کی تاریخی اور انسانی اہمیت پر مدلل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غدیر محض ایک واقعہ نہیں بلکہ ہر دور کے انسان کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔

کتاب کے مؤلف ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں اس تصنیف کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ارب انسانوں تک پیغامِ غدیر پہنچانا ہم سب کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غدیر کا پیغام دراصل انسانی ہدایت، عدل اور ولایت کے تسلسل کی ضمانت ہے۔ انہوں نے تقریب کے منتظمین اور تمام شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر کتاب کے مترجم حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ محمد علی توحیدی نے نہایت بصیرت افروز خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے غدیر کے میدان میں اعلانِ ولایت کے بعد امت کو پیغامِ غدیر دوسروں تک پہنچانے کا حکم دیا۔ افسوس کہ ہم نے اس ذمہ داری میں کوتاہی کی۔ اگر ہر غدیر شناس فرد ہر دور میں تین افراد تک یہ پیغام پہنچاتا تو آج دنیا غدیری ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج جدید میڈیا کے دور میں پیغامِ غدیر کی تبلیغ پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہوچکی ہے اور خوش آئند بات یہ ہے کہ گزشتہ برسوں میں اس پیغام کی مؤثر ترویج دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ کتاب کم از کم ایک کروڑ کی تعداد میں چھپ کر دنیا بھر میں تقسیم ہونی چاہیے تاکہ ہر انسان ولایت کے آفتاب سے روشنی حاصل کرسکے۔

مقررین نے آخر میں جامعۃ النجف سکردو کی علمی و فکری خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ ادارہ آئندہ بھی اسی جذبے کے ساتھ ملتِ اسلامیہ کی فکری آبیاری کرتا رہے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha