اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا || اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جب تک امن اوراعتماد کی بحالی نہیں ہوگی تب تک تجارت یا دیگر مثبت پیشرفت ممکن نہیں، اگر کابل مثبت کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو ہم خوش آمدید کہیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر وہ ضد پر اڑے ہیں یا ہندوستان کی پراکسی کا کردار ادا کر رہے ہیں تو کچھ نہیں کہا جاسکتا، بھارت کے کہنے پر دہشت گردی یا ٹی ٹی پی کی پشت پناہی ہوگی تو کچھ نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے یہ بات ہو رہی ہو کہ اگر مذاکرات شروع کر رہے ہیں تو کچھ نہ کچھ نتائج ہونےچاہئیں، ان تمام شرائط کی بنیاد امن ہے اور اگر امن نہیں ہوگا تو آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ کابل کے وفد سے بات کرتے ہیں اور کوئی راستہ نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، ابھی تک مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوئے لیکن وفد ابھی تک استنبول میں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں دوست ممالک مذاکرات میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، دوست ممالک کے کہنے پر کابل کے رویے میں بدلاؤ آتا ہے تو بہتری کا امکان ہے، ترکیہ اور قطر کی کوشش ہے کہ مذاکرات میں کسی قسم کا تعطل نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا وفد کل رات واپسی کیلئے ایئرپورٹ پہنچ چکا تھا، قطر اور ترکیہ کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں مذاکرات کے حوالے سے ایک اور موقع دیں۔
آپ کا تبصرہ