23 اکتوبر 2025 - 16:32
پرتگال میں عوامی مقامات پر نقاب اور برقع پر پابندی کی منظوری

پرتگال کی پارلیمنٹ نے ایک قانون کا مسودہ منظور کیا ہے جس کے تحت عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کی جائے گی۔ یہ پابندی خاص طور پر اُن لباسوں پر لاگو ہوگی جو مذہبی یا خواتین کے لباس کے طور پر، جیسے نقاب اور برقع، استعمال کیے جاتے ہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے رپورٹ کے مطابق، پرتگال کی پارلیمنٹ نے ایک قانونی مسودہ منظور کیا ہے جو عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے پر پابندی عائد کرتا ہے۔ یہ پابندی اُن پوشاکوں پر بھی نافذ ہوگی جو مذہبی یا خواتین کے روایتی لباس کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں، جیسے نقاب اور برقع۔

اس قانون کے مطابق، خلاف ورزی کرنے والوں پر 200 سے 4000 یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جب کہ کسی خاتون کو زبردستی چہرہ ڈھانپنے پر مجبور کرنے والے شخص کو تین سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ پابندی عوامی مقامات، مثلاً پبلک ٹرانسپورٹ، اسپتالوں، تعلیمی اداروں، کھیلوں کے مقابلوں اور عوامی اجتماعات میں نافذ ہوگی۔ البتہ طبی، موسمی یا سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کچھ استثنیٰ رکھا گیا ہے۔

یہ تجویز دائیں بازو کی جماعت “چِگا” (Chega) نے پیش کی، جسے دائیں بازو کے اعتدال پسند اتحاد، بشمول سوشل ڈیموکریٹ پارٹی اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہوئی۔
جماعت کے سربراہ آندرے وینتورا نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا: جو لوگ برقع پہننا چاہتے ہیں، ان کے لیے بہتر ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں!"

یہ بل اب مزید غور کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے آئینی امور کو بھیج دیا گیا ہے۔ منظوری کے بعد، صدر مارسلو ربیلو دی سوسا کے دستخط کے ساتھ یہ قانون نافذالعمل ہو جائے گا۔ البتہ، صدر کا باضابطہ مؤقف ابھی سامنے نہیں آیا۔

قانون منظور ہونے کی صورت میں پرتگال بھی اُن یورپی ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جنہوں نے عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جن میں فرانس، بیلجیم، ڈنمارک، بلغاریہ، نیدرلینڈز، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا شامل ہیں۔
یورپ میں یہ رجحان گزشتہ برسوں میں سیکولرازم اور عوامی سلامتی کے نام پر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha