اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے رپورٹ کے مطابق، زوم کے ذریعے ایس این این چینل کی جانب سے "فریاد فلسطین" کے عنوان پر حضرت آیت اللہ سید حمید الحسن صاحب کی صدارت میں ایک زبردست اور کامیاب کانفرنس برگزار کی گئی ۔
شکاگو امریکہ سے بزرگ عالم دین ، مفسر قرآن کریم، علامہ سید محبوب مہدی عابدی نجفی نے فرمایا کہ مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنی وصیت میں تقوائے الٰہی کے ساتھ ساتھ مظلوموں کی حمایت کی شدت سے تاکید کی ہے اور اس میں مذہب کی کوئی شرط نہیں لگائی ہے ، جو اس بات کی علامت ہے کہ مظلوم کی حمایت سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ اس پر ہونے والے ظلم کی وجہ سے ہے جس کا حکم اللہ نے دیا ہے ۔ ہم نے جس طرح اسرائیل کے ظلم کی مخالفت کی ہے اسی طرح ایران کے اس بادشاہ کی بھی مخالفت کی تھی جو ظاہری طور پر تو شیعہ تھا لیکن حقیقت میں ظالم تھا ۔
اس کانفرنس کے صدر اور دنیائے تشیع کے ایک جلیل القدر عالم حضرت آیت اللہ سید حمید الحسن صاحب قبلہ نے برادران وطن کو دیپاولی کی مبارکباد پیش کر کے یہ بتایا کہ اسلام ایک وسیع النظر دین ہے جو ہر دھرم کے ماننے والوں سے پیار کرنے کی دعوت دیتا ہے ۔ اپنی عالمانہ تقریر کو جاری رکھتے ہوئے مولانا موصوف نے فلسطین کے مظلوموں کی کھل کر حمایت کی اور ان پر ظلم کرنے والے اسرائیل کی شدید مذمت کر کے مظلوموں کے لیے دعا کی ۔ مولانا سید حمید الحسن دامت برکاتہ نے کہا کہ قران مجید میں جو لفظ کفر یا کافر استعمال ہوا ہے اس کو لے کر کچھ لوگ اسلام کی شکل کو غلط طریقے سے پیش کر رہے ہیں جب کہ یہ الفاظ ان لوگوں کے لیے استعمال کیے گئے ہیں جنہوں نے ہمارے نبی کریم کو اذیتیں دی تھیں یا ان پر حملہ کیا تھا ۔ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ جب تک نبی کریم مکے میں تھے اس وقت تک کوئی جنگ نہیں ہوئی اور مدینہ منورہ میں جو جنگیں ہوئیں تھیں وہ سب کی سب دفاعی عنوان رکھتی تھیں ۔
اھل سنت والجماعت سے تعلق رکھنے والی محترم شخصیت اور بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری قرآن کریم حضرت مولانا دانش نبیل قاسمی نے اپنی خوبصورت ، دلکش اور جاذب تلاوتِ قرآن مجید کے ذریعے ایک سما باندھ دیا اور ہر طرف سے احسنت و آفرین کی صدائیں بلند ہونے لگیں ۔ آپ نے اپنی مختصر مگر جامع تقریر میں اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ظالم کو یہ جان لینا چاہیے کہ ظالم کی عمر بہت زیادہ نہیں ہوتی بہت جلد ہر ظالم کیفر کردار تک پہنچتا ہے ۔ مولانا نبیل قاسمی نے فرمایا کہ اس وقت شیعہ ، سنی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
شہر لکھنؤ سے معزز عالم ، مولانا سید حیدر حسن آل نجم الملت نے اپنی بہترین تقریر میں اس کانفرنس کے منتظمین کی خاص کر ایس این این چینل کے ایڈیٹر ان چیف مولانا علی عباس وفا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ غزہ میں جو ظلم ہوا ہے اس نے انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے ۔ ہزاروں مرد ، عورت اور بچوں کو ظالم نے بزدلانہ حملوں سے شہید تو کیا ہی ان پر بیرونی امداد روک کر ہزاروں فلسطینیوں کو بھوک اور پیاس کے ذریعے مرنے پر مجبور کر دیا ، ہم اس وحشیانہ عمل کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔
شہر پونا سے مولانا اسلم رضوی نے مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی کے ذریعے شرم الشیخ میں ہونے والی میٹینگ کو فلسطین کے مظلوموں کے خلاف ایک گھناؤنی سازش بتاتے ہوئے فرمایا کہ جنگ بندی کے نام پر اسرائیل کے خلاف ہونے والے تاریخی احتجاج کو ختم کرنے کے لیے جعلی و سازشی جنگ بندی کا سہارا لیا گیا ۔ جنگ بندی کے نام پر انسانی برادری کو گمراہ کیا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ختم کر دیں کیونکہ اب فریقین نے صلح کر لی ہے تو احتجاج کی کوئی ضرورت نہیں اور یہی ہوا کہ پوری دنیا میں جو لوگ ظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے گھر سے باہر نکلے ہوئے تھے ان کی گھر واپسی ہو گئی یعنی یہ احتجاج کرنے والے یہ سمجھ کر اپنے گھر چلے گئے کہ اب مصالحت ہو گئی ہے تو جنگ بندی کے بعد احتجاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مختلف بہانوں سے آج بھی غزہ کے عوام پر وحشیانہ حملے جاری ہیں ۔ اس جنگ بندی کو تاریخ بشریت میں سب سے بڑا فراڈ اور دھوکہ لکھا جائے گا ۔
بھارت:
پوری دنیا میں فلسطین کے مظلوموں کی حمایت نے یہ ثابت کر دیا کہ انسانیت زندہ ہے: آیت اللہ سید حمید الحسن
فریاد فلسطین کانفرنس کا انعقاد
23 اکتوبر 2025 - 18:05
News ID: 1742152

ممبئی: فلسطین کے مظلوموں کی حمایت ، سیاسی نہیں مذہبی و انسانی بنیاد پر ہے ۔ مولانا محبوب مہدی عابدی ،
آپ کا تبصرہ