اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، غزہ معاہدے کے تحت اسرائیلی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا ہونے والے ایک اسرائيلی قیدی متان اینگرست نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے انسانی سلوک کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ "حماس کے لوگوں نے میرے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا، مجھے عبادت کرنے کی اجازت دی اور عبادت کرنے کے وسائل بھی مہیا کئے۔"
متان اینگرست ان اسرائیلی فوجیوں میں سے ایک ہے جو غزہ امن معاہدے کے تحت حال ہی میں حماس کی قید سے رہا ہوئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں اینگریست نے کہا کہ "میں نے اسیری کے دوران آزادی سے اور جس طرح چاہا عبادت کی۔"
اس کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے مجھے وہ سب کچھ فراہم کیا جو میں چاہتا تھا، یہاں تک کہ مجھے ایک توریت بھی فراہم کی گئی تھی۔ رہائی پانے والے اسرائیلی قیدی نے زور دے کر کہا کہ وہ ایک بار اسرائیلی فضائی حملے میں معجزانہ طور پر بچ گیا تھا۔
آپ کا تبصرہ