13 اکتوبر 2025 - 08:19
برسوں سے ملسمانوں کو طالبان کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا،طالبان وزیر خارجہ کے استقبال کے بعد حکومت تنقید کی زد میں

انڈین مسلمز فار سول رائٹس (IMCR) کے چیئرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے اماراتِ اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے دورۂ ہند پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، انڈین مسلمز فار سول رائٹس (IMCR) کے چیئرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے اماراتِ اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے دورۂ ہند پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی حکومت ہے جو کل تک طالبان کو دہشت گرد اور انسانیت دشمن کہتی تھی مگر آج اسی طالبان رہنما کے لیے دہلی میں ریڈ کارپٹ بچھایا جا رہا ہے۔

محمد ادیب نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی حکومت اور اس کے ہمنوا تنظیمیں طالبان کے نام پر برسوں سے مسلمانوں کو نشانہ بناتی رہی ہیں۔ متعدد مسلم نوجوانوں کو صرف اس شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا کہ وہ طالبان کے حمایتی ہیں، ان پر مقدمات قائم کیے گئے اور جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب وہی طالبان اب حکومتِ ہند کے مہمان ہیں تو کیا ان بے قصور نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی کا ازالہ کیا جائے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ یہ خارجہ پالیسی کی دوغلی تصویر ہے۔ ایک طرف ملک کے اندر مسلمانوں کو طالبان سے جوڑ کر بدنام کیا جاتا ہے اور دوسری طرف بین الاقوامی سطح پر انہی طالبان کے نمائندوں سے مصافحہ کیا جا رہا ہے۔ محمد ادیب نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کرے کہ اس کے خارجہ تعلقات کا معیار آخر کیا ہے؟

دارالعلوم دیوبند میں وزیر خارجہ متقی کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے محمد ادیب نے یاد دلایا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اسمبلی میں اکثر طالبان کی حمایت کرنے والوں کو ’’طالبانی‘‘ کہہ کر طنز کرتے رہے ہیں، مگر آج انہی کے زیرانتظام پولیس اور انتظامیہ امیر خان متقی کے استقبال میں پیش پیش ہیں۔

انہوں نے دہلی میں امیر خان متقی کی پریس کانفرنس سے خاتون صحافیوں کو باہر نکالنے کے واقعے پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ یہ اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے۔ محمد ادیب نے کہا، ’’یہ مودی حکومت کا دوہرا معیار ہے ایک طرف آزادیٔ اظہار کی بات، دوسری طرف خواتین صحافیوں کو کانفرنس سے باہر نکال دینا۔

محمد ادیب کے اس بیان نے سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ واقعہ نہ صرف حکومت کی پالیسی میں تضاد کو ظاہر کرتا ہے بلکہ مودی سرکار کی مسلم مخالف بیانیے کی قلعی بھی کھولتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha