بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،واشنگٹن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے اور اس سلسلے میں کئی مواقع موجود ہیں۔امریکی وزارت خارجہ کی نائب ترجمان مینیون ہوستون نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہم نے بارہا ایران سے کہا ہے کہ مذاکرات میں شامل ہو، کیونکہ اس عمل میں تعاون اور پیش رفت کے وسیع امکانات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران بین الاقوامی معائنہ کاروں کو قبول کرے۔یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف میکانزم ٹرگر فعال کرنے کے باوجود، ہوستون کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اب بھی بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل امریکہ کے نمائندہ برائے امورِ مغربی ایشیا اسٹیو وِٹکاف نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ہم ایرانیوں سے بات کر رہے ہیں اور مذاکرات چاہتے ہیں، کیونکہ یہ دونوں فریقین کے لیے ضروری ہے۔امریکی حکام کے مطابق، ممکنہ مذاکرات میں زیادہ تر توجہ ایران کے یورینیم افزودگی کے عمل کی جانچ اور ہتھیاروں کے حصول سے متعلق شفافیت پر ہو گی۔
مینیون ہوستون نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ امریکہ کی توجہ اس وقت غزہ کی جنگ کے خاتمے، مغویوں اور جاں بحق افراد کی واپسی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ حماس کا خاتمہ ہو، اور اسے غزہ کی قیادت میں کوئی کردار نہ دیا جائے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ مغربی کنارے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ