21 ستمبر 2025 - 14:33
مآخذ: ابنا
مراکش میں اسرائیلی نمائندوں کی شرکت پر شدید احتجاجی مظاہرے

مراکش کے شہر صوبرہ میں عالمی اجلاس "عالمی خواتین برائے امن" کے دوران اسرائیلی حکام کی شرکت پر مقامی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مراکش کے شہر صوبرہ میں عالمی اجلاس "عالمی خواتین برائے امن" کے دوران اسرائیلی حکام کی شرکت پر مقامی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا۔ مراکش کی مختلف جگہوں پر پرامن مگر پرجوش مظاہرے ہوئے جن میں اسرائیل کی موجودگی کو سختی سے مسترد کیا گیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے جن پر فلسطینی مزاحمت زندہ باد، ل ابیب سے تعلقات کی نفی، اور نہ سمجھوتہ، نہ تسلیم، نہ پیچھے ہٹنا جیسے نعرے درج تھے۔ ان مظاہروں کا اہتمام خواتین کی غیر سرکاری تنظیم الزہراء نے کیا تھا، جس نے علاقائی امن کی خاطر اسرائیل کے خلاف موقف اختیار کیا ہے۔

مراکش اور اسرائیل نے دسمبر 2020 میں امریکہ کی ثالثی میں باہمی تعلقات کے قیام کا معاہدہ کیا تھا، جسے ملک کے سیاسی حلقوں اور عوامی سطح پر شدید مخالفت کا سامنا رہا ہے۔ عوام اور کئی سیاسی جماعتیں اس معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت پر زور دیتی ہیں۔

علاوہ ازیں، مراکش کے کئی سیاسی اور مذہبی گروپ بھی اس اجلاس کی بائیکاٹ کرنے والوں میں شامل تھے، جن میں اسلامی جماعت "عدل و توسعه" کی خواتین شاخ، الزہراء ایسوسی ایشن، اور "عدالت و احسان" جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔

ادھر، موریتانی میں بھی اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ دارالحکومت نواذیبوٹ میں جمعہ کی نماز کے بعد ہزاروں شہری سڑکوں پر نکلے اور عالمی برادری کی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر پر خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مظاہرین نے امریکہ کو بھی اسرائیلی مظالم میں شریک قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کی سفارت کاری پر سوالات اٹھائے اور موریتانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی سفیر کو ملک بدر کرے۔

اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کے نتیجے میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 66 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha