اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جاپان کے شہر کانازاوا میں منگل کی شب جنگ مخالف کارکن ایک بار پھر کانازاوا ریلوے اسٹیشن کے سامنے جمع ہوئے۔ یہ احتجاجی سلسلہ اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد شروع ہوا تھا اور ہر منگل کی شام باقاعدگی سے منعقد کیا جارہا ہے۔
اس ہفتہ وار احتجاج کا آغاز چند شہریوں نے کیا تھا جن میں 53 سالہ ایک خاتون فارماسسٹ، آکیکو ناکاچی بھی شامل ہیں۔ مظاہرین شام 6 بجے شہر کے مرکزی چوراہے کے قریب جمع ہوکر "فوری جنگ بندی" اور "فلسطین کی آزادی" جیسے نعرے لکھے بینرز کے ساتھ اپنی آواز بلند کرتے ہیں۔
100ویں ہفتے کے احتجاج میں 8 افراد شریک ہوئے جبکہ کچھ عام شہری بھی موقع پر آکر مظاہرین کے ساتھ شامل ہوگئے اور فلسطین کے حق میں دعا اور نعرے لگائے۔
شرکاء میں شامل 49 سالہ شینائے ہانامورا، جو شہر شیکا سے آئی تھیں، نے کہا کہ "یہ احساس کہ ہم امن کے لیے کھڑے ہوسکتے ہیں اور اپنا پیغام دنیا تک پہنچا سکتے ہیں، شاندار ہے۔"
عالمی رپورٹس کے مطابق اب تک غزہ میں 63,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں شہری بھوک اور غذائی قلت کے باعث بھی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ناکاچی نے اس موقع پر کہا کہ یہ اجتماعات صرف احتجاج نہیں بلکہ معلومات کے تبادلے اور آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا ذریعہ بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "میں اس جدوجہد کو اس وقت تک جاری رکھوں گی جب تک یقین نہ ہوجائے کہ امن فلسطین لوٹ آیا ہے۔"
یہ اجتماع اس بات کی علامت ہے کہ جاپان جیسے ملک کے چھوٹے شہروں میں بھی معمولی گروہ اپنی مستقل مزاحمت سے عالمی مسائل میں اپنی آواز بلند کرسکتے ہیں اور عوامی شعور کو بیدار کرسکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ