اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مجمع جہانی اہل بیت(ع) کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے دوسرے بین الاقوامی پروگرام نحن ابناء الحسین(ع) کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربعین کا عظیم اجتماع انبیا کے اس آرزو کی عملی صورت ہے جس کا مقصد عدالت کے قیام اور صالحان کی حاکمیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انسان مزاحمت کی قیمت چکاتا ہے تو وہ اپنی عزت، شخصیت اور آزادی کو محفوظ کرتا ہے، لیکن تسلیم کی قیمت کہیں زیادہ ہے کیونکہ وہ قوموں کی دینی، ملی اور انسانی شناخت کو ختم کر دیتی ہے۔
آیت اللہ رمضانی نے واضح کیا کہ مزاحمت صرف جنگ نہیں بلکہ ظلم کے مقابلے میں ایک فطری اور ضروری ردعمل ہے، اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہر پسپائی دشمن کو مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ ان کے مطابق، اربعین اسی مزاحمتی فکر کی علامت ہے جسے درست طور پر سمجھنا اور دنیا تک پہنچانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں نوّے فیصد حکومتیں صرف دس فیصد لوگوں کے قبضے میں ہے جبکہ کروڑوں افراد بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔ صیہونی حکام نہ صرف فلسطینی بچوں کے قتل پر مسرت کا اظہار کرتے ہیں بلکہ عالمی اداروں کو بھی اپنے ظلم کے جواز کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
آیت اللہ رمضانی نے زور دیا کہ میڈیا اور مزاحمت کے پیغام کو عام کرنے کے مؤثر ترین ذرائع ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم استاد فرشچیان کے فن دلوں میں عشقِ اہل بیت کو زندہ رکھتے ہیں، اور یہی وہ زبان ہے جو فطرت کو جگاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت ایک الٰہی سنت ہے جس کی کامیابی قرآن و نہج البلاغہ میں وعدہ کی گئی ہے۔ شہید قاسم سلیمانی بھی اسی الٰہی امداد پر یقین رکھتے تھے اور امام خمینی(رہ) و رہبر معظم نے بھی یہی پیغام دیا کہ "ہم کر سکتے ہیں"، اور یہی یقین ملت کو عالمی سطح پر ایک طاقت میں بدل دیتا ہے۔
آخر میں آیت اللہ رمضانی نے کہا کہ اربعین کو مزاحمت کی درست تشریح اور اجتماعی بیداری کا محور بنانا چاہیے تاکہ امت اسلامی اپنی اصل شناخت اور مستقبل کو محفوظ رکھ سکے۔
آپ کا تبصرہ