اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیلی ریڈیو و ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر نے شمالی صحرائے سینا میں تقریباً ۴۰ ہزار فوجی اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کی ہیں۔ یہ اقدامات اسرائیل کی غزہ میں “اراباہ گڈئون ۲” آپریشن کے دوران ممکنہ کشیدگی کے پیش نظر کیے گئے ہیں، کیونکہ قاہرہ کو خدشہ ہے کہ غزہ کے متاثرہ شہری جنگ کے پھیلاؤ کے باعث مصر کی سرحد کی طرف ہجرت کر سکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، مصر اور اسرائیل کے امن معاہدے کے سیکورٹی ضمیمے کے تحت سرحد کے قریب کسی بھی فوجی تبدیلی کے لیے دوسرا فریق سے ہم آہنگی ضروری ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کے کمانڈو نے کہا کہ کسی بھی فوجی سامان کی تعیناتی کے لیے اسرائیل کی فوج اور سیاسی قیادت کے ساتھ پیشگی ہم آہنگی لازمی ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے ۶۰ ہزار ریزرو فوجیوں کو بلانے کے احکامات جاری کیے ہیں تاکہ غزہ میں دوسرے مرحلے کے آپریشن کی تیاری کی جا سکے۔ مصر نے بارہا کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی زبردستی ہجرت یا غزہ کو ناقابل سکونت بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا کہ فلسطینیوں کی زبردستی ہجرت ایک “سرخ لکیر” ہے جسے مصر عبور نہیں ہونے دے گا۔
آپ کا تبصرہ