لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے پارلیمانی بلاک "وفاداری برائے مزاحمت" کے سربراہ محمد رعد نے کہا ہے کہ موت ہتھیار ڈالنے سے بہتر ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کو، جس کے تحت حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا کہا جا رہا ہے، امریکی دباؤ کا نتیجہ اور لبنان کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ خطرناک ہے، ملک کی سلامتی کو کمزور کرے گا اور اسرائیل کو اندرونی امن کے ساتھ کھیلنے کا موقع دے گا۔
محمد رعد نے واضح کیا کہ ہتھیار تب ہی ریاست کو دیے جا سکتے ہیں جب ریاست خود قابض دشمن کو پسپا کرنے اور ملک کے دفاع کی صلاحیت رکھتی ہو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ فیصلہ لبنان اور اسرائیل کے تنازع کو خانہ جنگی میں بدل سکتا ہے، اگرچہ حزب اللہ امن کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے کے بعد بحالی کے لیے آنے والی کوئی بھی مالی امداد، جو ان کے خون بہانے میں شریک قوتوں سے ہو، حرام اور ناقابلِ قبول ہے۔ آخر میں انہوں نے مؤقف دہرایا کہ "مرنا، ہتھیار ڈالنے سے بہتر ہے۔"
آپ کا تبصرہ