بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امداد کے منتظر افراد پر اسرائیلی فوج کے حملوں سے پردہ اٹھانے والا سابق امریکی فوجی انتھونی ایگوئلر اسرائیلی مظالم کا ایک اور واقعہ منظر عام پر لے آیا۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں خوراک کا بچا کھچا سامان ملنے پر فلسطینی بچے نے امریکی سیکیورٹی اہلکار کا شکریہ ادا کرکے ہاتھ چوم لیا، لیکن کچھ ہی دیر میں وہ بچہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوگیا۔
سابق امریکی فوجی انتھونی ایگوئلر نے بچے کے قتل کا دلخراش واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ عامر 12 کلومیٹر دور سے کھانا لینے آیا تھا، بچے نے بچا کھچا سامان ملنے پر میرا ہاتھ چوما، شکریہ کہا، واپس جاتے لوگوں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی، عامر بھی ان فلسطینیوں میں شامل تھا جن پر گولیاں برسائی گئیں۔
نکتہ:
اسرائیلی فوج کو نہ مغرب سے خطرہ ہے اور نہ ہی 'دو ارب نام نہاد مسلمانوں' کی طرف سے کسی رد عمل کی تشویش، تو وہ مسلمان نہ مارے اور کیا کرے؟ گولی بھی مفت، شکار بھی مفت!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ