3 جولائی 2025 - 17:53
کراچی کی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ پر مقدمے کے اندراج کی درخواست مسترد کر دی!؟

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ثابت کر چکے کہ درخواست قابلِ سماعت ہے، مقدمے کی سیکشن بھی بتا دی،  لاکھوں پاکستانی ٹرمپ کے اقدام سے متاثر ہوئے ہیں، ہم گرفتاری نہیں چاہ رہے، صرف مقدمہ درج کیا جائے؛ [لیکن درخواست کو مندرج ہی نہیں ہونے دیا گیا]۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ کہ کراچی کی سیشن عدالت نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے،  جس کے بعد درخواست ابتدائی سماعت پر ہی خارج کر دی گئی۔

سیشن کورٹ کا کہنا ہے کہ  ویانا کنونشن 1961ء کے تحت ریاست کے سربراہ کو استثنیٰ حاصل ہے۔ (1)

سرکاری وکیل نے کہا: "بم ایران میں گرا اور درخواست گزار مقدمہ درج کروانا چاہتے ہیں پاکستان میں؟"، اور یہ کہ "درخواست بدنیتی کی بناء پر سستی شہرت کے لیے دائر کی گئی ہے"۔ (2)

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ثابت کر چکے کہ درخواست قابلِ سماعت ہے، مقدمے کی سیکشن بھی بتا دی،  لاکھوں پاکستانی ٹرمپ کے اقدام سے متاثر ہوئے ہیں، ہم گرفتاری نہیں چاہ رہے، صرف مقدمہ درج کیا جائے۔

سیشن عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ٹرمپ پر مقدمے کی درخواست مسترد کر دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1. The Vienna Convention on Diplomatic Relations of 1961 does not directly address the immunity of heads of state. However, it does provide a framework for diplomatic relations, including privileges and immunities, which can offer guidance on the topic. Oxford Public International Law states that the convention only covers diplomatic privileges and immunities, and not necessarily those of heads of state, head of governments, or other senior officials.

۔ 1961 کا سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن براہ راست سربراہان مملکت کے استثنیٰ پر توجہ نہیں دیتا۔ تاہم، یہ سفارتی تعلقات کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے، بشمول مراعات اور استثنیٰ، جو اس موضوع پر رہنمائی پیش کر سکتا ہے۔ آکسفورڈ پبلک انٹرنیشنل لاء میں کہا گیا ہے کہ کنونشن صرف سفارتی مراعات اور استثنیٰ کا احاطہ کرتا ہے، اور ضروری نہیں کہ وہ سربراہان مملکت، حکومتوں کے سربراہ، یا دیگر اعلیٰ حکام کے ہوں۔

2۔ عجب تر سرکاری وکیل کے الفاظ ہیں جو کہتے ہیں: "بم ایران میں گرا اور درخواست گزار مقدمہ درج کروانا چاہتے ہیں پاکستان میں؟"، اور یہ کہ "درخواست بدنیتی کی بناء پر سستی شہرت کے لیے دائر کی گئی ہے"۔ برادر ملک پر جارحیت ہوئی ہے تو قاعدہ یہ ہے کہ اس کو اپنے اوپر جارحیت سمجھا جائے لیکن طاغوت کا خوف اس حد تک ہے اور نادانی اور غلامی یہاں تک سرایت کر گئی ہے کہ نہ صرف مقدمے کی مخالفت کی جاتی ہے بلکہ ایک حریت پسند درخواست گزار پر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کا الزام بھی لگایا جاتا ہے۔ کیا یہاں بھی قونصلیٹ کی طرف سے لفافے کا کوئی کردار نہیں ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha