اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں واضح کیا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی دو طرفہ معاہدے کا نتیجہ ہے، جس میں کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں تھا۔
ہندوستانی وزيراعظم کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان دعوؤں کے جواب میں آیا ہے جس میں انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں اپنی انتظامیہ کی ثالثی کا کریڈٹ لیا تھا۔
بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ میں نریندر مودی نے آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔
ہندوستانی وزیراعظم کا یہ بیان اس لئے اہمیت کا حامل ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ ان کی انتظامیہ نے تجارت کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ہندوستان پاکستان فوجی کشیدگی کو حل کیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پورا معاملہ حل کر لیا ہے؛ مجھے لگتا ہے کہ یہ کاروبار کے ذریعے ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی حکومت نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی گولہ باری کو روکنے کے لیے مداخلت کی۔
ایک نکتہ:
واضح رہے کہ ٹرمپ نے غیر جانبداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ "پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1500 سالہ! تنازع یہ ممالک خود حل کر لیں گے اور ان کے نائب صدر نے بھی کہا تھا کہ اس جنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے"۔ اور پھر امریکی نائب صدر نے اچانک اعلان کیا کہ انہیں کوئی خاص خبر ملی تھی اسی لئے انھوں جنگ بند کروائی ہے۔ امریکہ نے پاکستان کی جوابی کاروائی "بنیان مرصوص" کے بعد اعلان کیا کہ اس نے جنگ بندی میں کردار ادا کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ