20 اپریل 2025 - 19:01
سندھ بھر میں چھ کینال منصوبے کے خلاف وکلا، قوم پرست جماعتوں اور کسان تنظیموں کا احتجاج؛ صوبہ مکمل طور پر بند

سندھ بھر میں چھ کینال منصوبے کے خلاف احتجاج میں شدت پنجاب کا سندھ سے زمینی رابطہ منقطع وکلا برادری کا ببرلو کے مقام پر دھرنا جاری رکھنے اعلانز

اہل بیت نیوز ایجسنی ابنا کے مطابق، پاکستان کے صوبہ سندھ میں وفاقی حکومت کی جانب سے دریائے سندھ سے چھ نئی کینال نکالنے کے مجوزہ منصوبے کے خلاف شدید عوامی ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ وکلا، قوم پرست جماعتوں، کسان تنظیموں اور سول سوسائٹی کی اپیل پر آج پورا سندھ مکمل طور پر بند رہا، جب کہ ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا جاری ہے وکلا برادری نے کہا ہے کہ اس وقت تک دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک چھ کینال منصوبہ واپس نہیں لیا جاتا۔

حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، بدین، دادو، ٹنڈو محمد خان، میرپورخاص، گھوٹکی، نوابشاہ اور سانگھڑ سمیت تمام بڑے شہروں میں کاروباری مراکز بند، ٹریفک معطل، عدالتیں غیر فعال اور تعلیمی ادارے جزوی طور پر بند رہے۔

وکلا کا مؤقف:

وکلا تنظیموں نے اس منصوبے کو آئین کی شق 154، 155 اور 156 کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی آبی وسائل پر فیصلہ بین الصوبائی رابطہ کونسل (CII) کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔
مشترکہ وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا:

"یہ منصوبہ سندھ کے لیے معاشی موت کے مترادف ہے۔ اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔"

🟢 قوم پرست جماعتوں کا ردعمل:

سندھ یونائیٹڈ پارٹی، عوامی تحریک، سندھ ترقی پسند پارٹی اور جئے سندھ قومی محاذ سمیت مختلف قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کی قیادت کی۔ ان کا مؤقف تھا کہ:

"سندھ کے دریاؤں اور زمینوں پر ڈاکہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سندھ کے پانی پر سب سے پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے۔"

سید زین شاہ، جلال محمود شاہ، اور قادر مگسی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے منصوبہ واپس نہ لیا تو "سندھ کو مکمل جام" کر دیا جائے گا۔

🌾 کسانوں کی تشویش:

سندھ ہاری کمیٹی اور دیگر کسان تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا کہ نئے کینالز کے ذریعے سندھ کے زرعی رقبے کو بنجر بنانے کی سازش کی جا رہی ہے تاکہ سندھ کے وسائل کو کارپوریٹ فارمنگ کے لیے کھولا جا سکے۔

"ہمارے کھیت، ہماری زمین، اور ہمارا پانی چھین کر سندھ کے کسانوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے۔"

📣 عوامی مطالبہ:

احتجاجی مظاہرین نے عالمی برادری، سپریم کورٹ آف پاکستان، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس متنازع منصوبے کو فوری طور پر روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
مزید برآں، صوبے کے اندر سیاسی جماعتوں پر زور دیا گیا کہ وہ پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر سندھ کے اجتماعی مفاد میں متحد ہوں۔


یہ احتجاج سندھ کے عوام کی جانب سے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنے دریاؤں، زمینوں، اور مستقبل کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha