11 اپریل 2025 - 19:47
قم المقدسہ میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد / جنت البقیع کی تعمیر نو کا پرزور مطالبہ

مورخہ 10 اپریل 2025ء بروز جمعرات، قم المقدسہ میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف مقررین نے آل سعود کے مظالم کے خلاف اپنی آوازیں بلند کیں اور جنت البقیع کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔

​​​​​​اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ مورخہ 10 اپریل 2025ء بروز جمعرات، قم المقدسہ میں واقع مدرسہ امام خمینیؒ کے شہید عارف حسینیؒ ہال میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر تحریر پوسٹ، انجمن آل یاسین، مرکز افکار اسلامی جیسی انجمنوں کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف مقررین نے آل سعود کے مظالم کے خلاف اپنی آوازیں بلند کیں اور جنت البقیع کی تعمیر کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی گذشتہ102 سال کے نشیب و فراز کا تذکرہ کیا، شعرائے کرام جیسے جناب ندیم سرسوی اور جناب علی مہدی نے بقیع اور حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے حوالے سے اشعار پیش کئے۔ نظامت کے فرائض حجۃ الاسلام والمسلمین سید مظفر مدنی نے انجام دیئے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز جناب عاشق حسین میر نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ اس کے بعد جنت البقیع کے سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی اور آیت اللہ العظمی شیخ صافی گلپائیگانی قدس سرہ کے بیانات پر مبنی کلپ چلائی گئی۔

قم المقدسہ میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد / جنت البقیع کی تعمیر نو کا پرزور مطالبہ

کانفرنس کے پہلے خطیب "تحریک تعمیر بقیع" کے سرپرست حجۃ الاسلام والمسلمین سید محبوب مہدی عابدی تھے۔ جنہوں نے یو-ایس-اے سے اپنے ویڈیو خطاب کے ذریعہ شرکاء کانفرنس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: بقیع ایک صدی سے ہم پر وہ قرض ہے جو بدقسمتی سے بھلایا جا چکا ہے، یا جسے دشمنان اہلبیت (ع) کے تئیں خاکِ مدینہ میں دبایا جا چکا ہے۔ اسی کے ساتھ دوسرا ظلم یہ ہے کہ اس دن کو اس طرح نہیں منایا جاتا جس طرح اس کا حق ہے۔

انہوں نے کہا: بقیع زمین کا صرف ایک ٹکڑا نہیں بلکہ انصاف و انسانیت کا نمونہ اور تاریخ کا محافظ ہے۔ بقیع کی فریاد کسی بھی قبیلے یا گروہ سے ہٹ کر ایک کاملاً ایمانی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ چونکہ ہم ان قبور کی حرمت کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو مظلومیت کی صدا ہیں، جو تخریب اور ٹوٹ جانے کے باوجود بیدار دلوں کے ساتھ گفتگو کرتی ہیں اور ان کے ضمیروں کو جھنجھوڑ رہی ہیں چونکہ اہلبیت عصمت و طہارت (ع) کی قبور مطہرہ اور ان کے حرموں کے ساتھ یہ ظلم ہمارے زمانے میں واقع ہوا ہے لہذا ہم سب اس کے مقابلے میں مسئول ہیں اور کل ہمیں خدا کی بارگاہ میں جوابدہ ہونا ہے۔

قم المقدسہ میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد / جنت البقیع کی تعمیر نو کا پرزور مطالبہ

حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسین عبدالمحمدی مدیر مدرسہ عالی تاریخ نے اپنے خطاب میں کہا: دشمن یہ چاہتا ہے کہ وہ مسئلہ انہدام جنت البقیع کو لوگوں کے ذہنوں سے مٹا دے لہذا مومنین کے لیے ضروری ہے کہ جنت البقیع کے سلسلے میں مجلس، احتجاج، کانفرنس اور مختلف تحریکیں چلائیں اور اہلبیت علیہم السّلام کی مظلومیت کو دنیا کو بتائیں اور آئمہ بقیع کے کارناموں کو دنیا کے سامنے پیش کریں اور ان ذوات مقدسہ کا تعارف کرائیں، اس طرح کی کانفرنس منعقد ہونا ضروری ہے تا کہ بقیع کا پیغام پہنچ سکے۔

انہوں نے کہا: ابن تیمیہ سے پہلے تمام اہل سنت علماء ائمہ معصومین علیہم السلام کا خاص احترام کیا کرتے اور حتی انہوں نے بہت زیادہ کتب اسی سلسلے میں لکھی ہیں۔ ابن تیمیہ اور پھر اس کے بعد عبدالوہاب نے مسلمانوں میں فساد پھیلایا اور توہین معصومین علیہم السلام کا نیا مذہب ایجاد کیا جسے پھر آل سعود نے مزید بڑھاوا دیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید حنان رضوی، صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن ہندوستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا:ہمیشہ سے ظلم نے حق کا لبادہ اوڑھ کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ آج غزہ کو دیکھیں یا یمن و لبنان کو اور اسی طرح بقیع پر بھی مسلمانوں کو شرک سے بچانے جیسے ڈھنگوسلوں کا سہارا لیا گیا اور اسلام کی شکل ہی تبدیل کر کے رکھ دی گئی۔

حجۃ الاسلام و المسلمین محسن دادسرشت تہرانی، نمائندے جامعتہ المصطفیٰ پاکستان  نے اپنے خطاب کے دوران کہا: قرآن کریم میں آیت قرآن کریم "مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ۚ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ" جیسی آیات میں جو "معیت" کا تذکرہ ہے وہ وہ ان صرف ان مومنین کے لئے استعمال کی گئی ہیں جو ہر حال میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ موجود رہے چاہے سختیاں ہوں یا آسانیاں۔ لہذا ان کا خاص احترام ہے اب بعض نافہم اور نام نہاد مسلمان اس احترام کو خراب کریں اور دنیا کے سامنے اسلام کا غلط نظریہ لائیں تو یقینا یہ خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قبول نہیں ہے۔ یہ لوگ یعنی اس وقت آل سعود اسلام کے دشمن ہیں، نہ صرف اسلام بلکہ مسلمان اور اسلامی آثار کے بھی دشمن ہیں، کیوں کہ قبلہ اول کی حفاظت کے بجائے یہودیوں کو مدد کر رہے ہیں۔

قم المقدسہ میں یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد / جنت البقیع کی تعمیر نو کا پرزور مطالبہ

کانفرنس کے آخری خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین محمد تقی مہدوی اسلامک اسکالر پاکستان تھے جنہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا: قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ "وَمَن يُعَظِّمۡ شَعَـٰٓئِرَ ٱللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقۡوَى ٱلۡقُلُوبِ"۔ تمام اعضاء و جوارح کے تقوا کا اپنا مقام ہے اور بے شک سب سے بہترین تقوا نیت اور دل کا تقوا ہے جسے

شعائر الہی کے احترام میں قرار دیا گیا ہے۔ اسی طرح ارشاد باری تعالی ہے "إِنَّ الصَّفا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعائِرِ اللهِ" یعنی یہاں صفا و مروہ پہاڑیوں کو شعائر الہی میں سے قرار دیا گیا ہے تو اب قربانی کا جانور ہو یا اس کا قلیدہ اور پٹہ یا جیسے اس آیت میں پہاڑ، ان کا احترام خدا کی نظر میں خاص مقام رکھتا ہے تو وہ مقدس ہستیاں جنہیں خدا نے خود احترام دیا اور جن کے لئے یہ ساری کائنات بنائی ان کے احترام کا کیا مقام ہو گا!؟۔

اس کانفرنس کا اختتام جنت البقیع کی تعمیر کے سلسلے میں دعائیہ کلمات اور دعای امام زمانہ (عجل) پر ہوا اور آخر میں سب شرکاء نے جنت البقیع کی تعمیر کے مطالبہ پر مشتمل پوسٹرز ہاتھ میں پکڑ کر جنت البقیع کی تعمیر کا پرزور مطالبہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ یہ کانفرنس تحریر پوسٹ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی۔ جس میں طلاب ہندوستان کی بعض انجمنوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، تعاون کرنے والی انجمنوں میں انجمن آل یاسینؑ اور مرکز افکار اسلامی کے نام قابل ذکر ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha