اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج [23 فروری
2025ع کو] لبنان کے دارالحکومت بیروت کے شمعون اسٹیڈیم میں، خبیث ترین، شقی ترین،
اسلام کے بدترین دشمن نمبر ایک اور انسان کے بدترین اور بدبخت ترین دشمن کے ہاتھوں
جام شہادت نوش ہونے والے، حزب اللہ کے شہید سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اور ان
کے نائب سید ہاشم صفی الدین، کے جنازے کے موقع پر، خطب کرتے ہوئے کہا: آج ہم اسلامی
اور عربی سطح پر ایک منفرد اور عدیم المثال راہنما سے وداع کر رہے ہیں جو احرارِ
عالم کی قبلہ گاہ ہیں۔
انھوں نے مقاومت کے شہیدوں
کی تشییع جنازہ کے موقع پر العالم چینل سے براہ راست نشری خطاب کرتے ہوئے کہا::
- شہید سید حسن نصراللہ اپنی حیات
طیبہ کے آغاز ہی سے صہیونیت کے خلاف جدوجہد میں کرتے رہے ہیں۔ آپ سنہ 1989ع میں
حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہوئے، اور سنہ 1992ع سے یوم
شہادت تک اس تحریک کے سیکریٹری جنرل تھے؛ اس سید عظیم الشان نے مقاومت کو امت کی
تحویل میں دیا اور امت کو مقاومت کے سپرد کیا۔
- یہ عظیم انسان اسلام اور ولایت میں
فنا ہو گئے تھے، وہ ایک سچے، وفادار، مہربان، سخی، منکسرالمزاج، مستحکم، استوار،
ثابت قدم، بہادر، حکیم انسان تھے اور ایک نمایاں تزویراتی ماہر (Strategist) تھے۔
سید نے پوری توجہ فلسطین
پر مرکوز رکھی
- ان کا کہنا تھا کہ سید
حسن نصر اللہ نے ہمیشہ فلسطین اور قدس پر اپنی توجہ مرکوز رکھی اور انھوں نے
مقاومت کے آّپریشن روم میں اپنے مجاہدین کے ساتھ رہنے پر اصرار کیا اور اگلے مورچے
میں جام شہادت نوش کر گئے اور ہم بھی اس مشن کو جاری رکھیں گے اور کبھی بھی مقاومت
و مزاحمت کے آپشن سے دستبردار نہیں ہونگے۔
- میں اپنے بھائی، اپنے
مقتدا سید حسن نصر اللہ آپ سے مخاطب ہوں، اے شریف ترین اور وفادار ترین لوگو! اے
عزیزترین لوگو! اور اے ہمارے سر فخر سے بلند کرنے والے لوگو! ہم اس امانت کا تحفظ
کریں گے، اور اس راستے پر اپنا مشن جاری رکھیں گے اور سید الشہدائے مقاومت کی وصیت
کو نافذ کریں گے، خواہ اس راہ میں قتل کیوں نہ کئے جائیں۔
- میں آپ (یعنی سید حسن
نصر اللہ) کے ساتھ بیعت کرنا چاہتا ہوں، آپ کے یہ لوگ بھی اسی مشن پر آپ کے ساتھ
بیعت کرنا چاہتے ہیں اور اس جملے کے ساتھ آپ کے ساتھ بیعت کرتے ہیں کہ "إِنَّا
عَلَى العَهْدِ يَا نَصْرَ اللهِ؛ ہم اپنے عہد پر قائم ہیں اے نصر اللہ"۔
- آج ہم پوری کرہ ارضي کے
تمام مجاہدین، عوام، غرباء، مستضعفین اور فلسطینیوں کے ہردلعزیز سے وداع کرتے ہیں۔
- سیدِ عزیز نے مزاحمت و مقاومت کو امت کی طرف لے گئے اور
امت کو مزاحمت و مقاومت کی راہ پر گامزن کیا۔ یہ تمام شہیدوں کا مشن ہے یہی زندگی
کا راستہ ہے۔
سید حسن نصر اللہ فلسطین اور
قدس کے قُطب نُما تھے
- یہ بزرگوار سید ـ سید
حسن نصر اللہ ـ مجاہدین کے ہر دلعزیز اور فلسطین اور قدس کے قطب نما تھےاور انھوں
نے مسئلہ فلسطین کے احیاء میں بھرپور کردار ادا کیا۔
شہید ہاشم صفی الدین
- شہید ہاشم صفی الدین کا
کردار بھی مقاومت میں ناقابل انکار ہے۔ انھوں نے مختلف عہدوں پر فائز رہے؛ منطقۂ
بیروت کی کمان سے لے کر، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شپ تک کا سفر طے کیا۔ وہ مختلف
شعبوں میں عوام کی خدمت کرتے تھے، سرگرم عمل تھے اور انھوں نے مجاہدین کو مختلف
ہتھیاروں اور وسائل سے لیس کرنے میں خصوصی کردار ادا کیا۔
- شہید سید حسن نصر اللہ
کے ساتھ کئی عظیم کمانڈر بھی شہید ہوئے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایک کمانڈر
(میجر جنرل شہید عباس نیل فُرُوشَان)، الحاج ابوالفضل (شہید علی کَرَکِی)، الحاج
علی ایوب، الحاج عبد الأمیر سبلینی و الحاج محمد خیرالدین بھی شہید ہوگئے۔ ان دو عظیم
شہیدوں، مقاومت کے تمام شہداء کے اہل خانہ اور ان کے تمام دوستوں اور اعزہ و
اقارب کو تہنیت اور تعزیت پیش کرتے ہیں۔
صہیونی عقوبت خانوں میں
پابند سلاسل اسیروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے / غزہ کی حمایت پر مبنی جنگ کی اہمیت
- ہم صہیونی عقوبت خانوں میں پابند
سلاسل اسیروں سے کہتا ہوں: ہم آپ کو صہیونیوں کے ہاں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
- غزہ کی حمایت کی راہ میں ہماری
جنگ فلسطین کی آزادی پر ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہم نے صہیونی ریاست اور اس کے حامی
ـ طاغوت اعظم امریکہ، جو غزہ، فلسطین، لبنان، عراق اور ایران و یمن کے خلاف سازشیں
کرتا ہے ـ کا مقابلہ کیا۔ مقاومت، مجاہدین اور ان کے حامیوں پر دشمن کا دباؤ بہت
شدید تھا لیکن اس کے مقابلے میں دکھائی جانے والی استقامت اور استواری بھی عدیم
المثال تھی۔
- آج کا یہ عظیم اجتماع نہ صرف
عدیم المثال ہے بلکہ ایسا اجتماع لبنان کی پوری تاریخ میں بے مثل و بے نظیر ہے۔
ہم سید حسن نصر اللہ کے
ساتھ اپنے عہد کے پابند رہیں گے، مقاومت کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے
- ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ
کھڑے رہیں گے اور ایک دوسرے کے ساتھ مزاحمت کریں گے کیونکہ ہم سید حسن نصر اللہ کے
ساتھ اپنے عہد کے پابند رہیں گے۔
ـ آج کا یہ اجتماع قومی،
قومی اور اسلامی اتجاد و یکجہتی کا مظہر ہے۔ آج ہم نئے مرحلے میں داخل ہوئے ہیں۔
ہمارا نمایآں ترین اقدام ہوگا کہ [ملکی دفاع] کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت کے سپرد
کريں۔
صہیونی ریاست اپنی جارحیت
جاری نہیں رکھ سکتی / مقاومت و مزاحمت جاری رہے گی / مقاومت کے مقابلے میں 75000
صہیونی فوجیوں کی شکست
- ہم نے دشمن کی درخواستوں پر جنگ
بندی کی تجویز سے اتفاق کیا، کیونکہ سیاسی اور میدانی مستقبل کے حوالے سے کوئی
نمایاں افق نہ ہوتے ہوئے، جنگ جاری رکھنا ہمارے مفاد میں بھی نہیں تھا۔ ہماری قوت
کا نقطہ یہ ہے کہ ہم نے طاقت کی پوزیشن سے، اپنی مصلحت کے پیش نظر، یہ فیصلہ کیا۔
مقاومت و مزاحمت اعلیٰ سطحی اور بے مثال استقامت کے ساتھ جاری رہی اور ہم اپنی تشکیل نو میں کامیاب
ہوئے۔
- 75000 اسرائیلی فوجی مقاومت کے
مقابلے میں پیشقدمی نہيں کر سکے۔ ہم اپنے متعینہ آپشنز کی بنیاد پر اپنی جدوجہد
جاری رکھیں گے، اور امریکہ کو اپنے ملک پر مسلط نہیں ہونے دیں گے۔
- صہیونی ریاست قبضے اور جارحیت کی
پالیسی کو جاری نہیں رکھ سکے گی، ہم جانتے ہیں کہ ہماری آخری فتح ـ جلد یا بدیر ـ حتمی
ہے۔
- مقاومت میدان میں حاضر اور پوری
طرح تیار ہے، مزاحمت جاری ہے۔ کوئی بھی ہمیں مزاحمت سے محروم نہيں کرسکتا۔ مناسب موقع
پر مزاحمت کریں گے۔ مزاحمت کا وقت اور طریقوں کا تعین ہم خود کریں گے۔
ہمارے صبر کو ہماری کمزوری
نہ سمجھا جائے
- کچھ ہمارا دشمن جنگ اور جارحیت
کا ارتکاب کرکے حاصل نہیں کر سکا، یقینا سیاسی کے ذریعے اسے حاصل نہیں کر سکے گا۔ ہمارے
صبر کو ہماری کمزور مت سمجھو، کیونکہ یہ راستہ طویل ہے۔
- نئے مرحلے کے اپنے وسائل اور
اپنی روشیں ہیں۔ صہیونی ریاست جارحیت کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتی اور ہم صہیونیوں
کو اپنی قوم کا قتل عام جاری نہیں رکھنے دیں گے۔
شیخ نعیم قاسم نے کچھ اندرونی
دھاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا: کیسے ممکن ہے ہم حکمرانی اور خودمحتاری میں کچھ
کہیں جبکہ قبضہ ابھی جاری ہے؟ لبنانی حکام طاقت کے موازنے سے بخوبی آگاہ ہیں اور
ہم لبنان کے سیاسی راہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کی خودمختاری اور ارضی
سالمیت کی بنیاد پر مستقبل کی منصوبہ بندی کریں۔
- میں امریکیوں سے کہتا ہوں کہ جان
لو کہ اگر لبنان پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہو تو کبھی کامیاب نہیں ہوگے۔ تمہارے
لئے میرا مشورہ یہ ہے کہ سازشوں سے دستبردار ہو جاؤ۔
- اگر دنیا کے تمام شیاطین اور طواغیت
بھی ہمیں خوار کرنے کے لئے اکٹھے ہوجائیں ہم ان کا مقابلہ کریں کے، مزاحمت کریں گے
اور اس راستے میں یا کامیاب ہونگے یا جام شہادت نوش کریں گی۔ یہ سلسلہ حضرت محمد
(صلی اللہ علیہ و آلہ)، امیرالمؤمنین اور امام حسین (علیہما السلام) سے شروع ہؤا
ہے اور حضرت امام مہدی (علیہ السلام) سے جا ملے گا۔
جب تک غصب اور قبضہ ہے،
مقاومت و مزاحمت جاری رہے گی
- جب تک کہ قبضے اور غصب کا سلسلہ
جاری رہے گا مقاومت و مزاحمت بھی جاری رہے گی۔ فلسطین کے مسئلے کا دفاع و تحفظ ہمارا
حق ہے اور ہم اس سے دستبردار نہیں ہونگے۔ ہم ٹرمپ کے استعماری منصوبے کے مقابلے
میں بھی مزاحمت کا راستہ اپنائیں گے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے
زبردستی کوچ کرانا ہے۔
لبنانی حکومت میں شراکت
داری اور تزویراتی مقاصد
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل
نے لبنان کے اندرونی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: ہم طائف سمجھوتے کے دائرے میں
ایک طاقتور اور منصف و عادل حکومت کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں کے۔ ہمارے تزویراتی
مقاصد میں دشمن کو مقبوضہ علاقوں سے مار بھگانا اور تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو
شامل ہے۔
انھوں نے کہا: تحریک امل
کے ساتھ ہمارا اتحاد خون پر استوار ہے اور ہم ان شاء اللہ ساتھ رہیں گے۔ لبنان میں
سب، ملک کی خدمت کے لئے باہم مقابلہ کر رہے ہیں۔
#إنَّا_عَلَی_العَہدِ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110