اہل بیت(ع) نیوز
ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے دفتر نے مدرسۃ
التابعین پر غاصب صہیونی ریاست کی بمباری پر مذمتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا
گیا ہے:
غاصب صہیونی فوج نے ایک بار پر غزہ کی پٹی میں واقع مدرسۃ التابعین پناہ لینے والے فلسطینی پناہ گزینوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے، ایک عظیم جرم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں بہت سارے معصوم اور نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے اور یہ جرم بھی 10 مہینیوں سے مسلسل جاری صہیونی جرائم کی فہرست میں درج ہؤا۔
حال ہی میں غاصبوں کے مقابلے میں مزاحمت کے نامی گرامی راہنماؤں کے قتل کے لئے خائنانہ دہشت گردی کے واقعات میں، کئی راہنما شہید ہو گئے اور خطے کے کچھ ممالک کی علاقائی حدود اور ارضی سالمیت کو نشانہ بنایا گیا اور ان واقعات نے خطے میں وسیع پیمانے پر جنگ کے خطرے میں اضافہ کر دیا ہے، جو اگر ـ خدا نخواستہ ـ وقوع پذیر ہوجائے تو اس خطے کے ممالک اور اقوام کے لئے المناک نتائج کا باعث ہوگی۔
الفاظ ـ ان تمام تر اقدار اور اعلی انسانی اصولوں سے عاری انسانی عفریتوں کے ہاتھوں ـ ان گھناؤنے جرائم کی مذمت حق ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ باعث افسوس ہے کہ انہیں بعض بڑی طاقتوں کی لامحدود حمایت حاصل ہے جو انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والے عناصر کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے نفاذ کی راہ میں آڑے آ رہی ہیں۔
آیت اللہ سیستانی کے دفتر نے اس بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اس المناک درندگی کا مقابلہ کرے اور فلسطین کے مظلوم عوام کو مزید نقصان پہنچانے کے قابض افواج کے منصوبوں کو جاری نہ رہنے دیں؛ نیز غزہ پر مسلط کردہ نسل کُشی کی جنگ روکنے اور غزہ کے عوام کو امداد کی فراہمی اور ترسیل کے لئے متحد ہوجائیں۔
آج [سنیچر 10 اگست کی] صبح کو شہر غزہ کے مدرسۃ التابعین پر صہیونی غاصبوں کے حملے میں تقریبا 150 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔
110