12 مارچ 2020 - 06:00
امریکہ اور یورپ میں بحران بنتا جا رہا ہے کورونا

یورپ اور امریکا میں کورونا وائرس نے بحرانی شکل اختیار کرلی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس سے کم سے کم تیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ امریکا کی پینتس ریاستوں میں آٹھ سو سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں۔ 
اُدھر سی این این اور دیگر امریکی ذرائع ابلاغ ، ٹرمپ حکومت پر کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی پردہ پوشی کا الزام لگاتے ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس کے تعلق سے ٹرمپ حکومت کے رویئے نے عوام اور سیاستدانوں، دونوں کو ہی سخت تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ 
ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کورونا وائرس سے ہلاکتوں اور مبتلا افراد کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ عوام سے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق حقائق کی پردہ پوشی کر کے انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 
نینسی پیلوسی نے ٹرمپ کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ عوام کی سلامتی پر توجہ دو اور ماضی کی غلطیوں کی تکرار نہ کرو بلکہ حقائق بیان کرو۔
کورونا وائرس نے یورپ میں بھی بحران کھڑا کر دیا ہے۔ 
یورپی یونین کے ذرائع کے مطابق متعدد یورپی لیڈران بھی اس وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں اور قرنطینہ میں چلے گئے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین، یورپی کونسل اور یورپ کی دفاعی ایجنسی کے بعض کارکنوں میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ 
اس دوران صحت کی عالمی تنظیم ڈبلو اچ او نے اعلان کیا ہے کہ تیس سے زائد یورپی ملکوں میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جبکہ بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس نے یورپ کے تقریبا سبھی ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 
اس دوران اٹلی کے سرکاری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد چھے سو اکتیس سے تجاوز کرگئی ہے۔ 
اٹلی کے وزیر اعظم جوزف کونتے نے ملک کی پوری ساٹھ ملین کی آبادی کو قرنطینہ میں رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔ 
اٹلی کے بعد فرانس یورپ کا دوسرا ملک ہے جہاں کورونا وائرس کا پھیلاؤ دیگر یورپی ملکوں سے زیادہ ہے۔ 
اس دوران جرمن چانسلر انجلا مرکل نے خبردار کیا ہے کہ جرمنی کے ساٹھ سے ستر فیصد تک افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ 
دوسری طرف جرمنی اور فرانس نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے درکار لازمی وسائل کی دیگر یورپی ملکوں تک سپلائی روک دی ہے جس پر یورپی پارلیمان کے اراکین نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ 
یورپی پارلیمان نے خبردار کیا ہے کہ جرمنی اور فرانس کے اس اقدام کے وسیع پیمانے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق بدھ کی شام تک کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی مجموعی تعداد نو ہزار تھی جن میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد تین سو چون ہے لیکن اس سے ساڑھے آٹھ گنا سے زائد، یعنی دوہزار نو سو انسٹھ افراد صحتیاب ہوکے اسپتالوں سے اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔ 

لیبلز