اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

28 جنوری 2024

7:47:51 PM
1433292

خلاؤں کی تسخیر؛

خلائی صنعت میں کا نیا ریکارڈ؛ سیمرغ کیریئر نے بیک وقت تین سیارچے خلاء میں پہنچا دیئے + ویڈیو اور تصاویر

ایام اللهِ عشرہِ فجر کی آمد پر، ایرانی ساختہ سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر نے بیک وقت تین سیارچے کامیابی کے ساتھ خلائی مدار میں پہنچا دیئے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلائی ادارے نے آج ایام اللہ عشرہ فجر اور اسلامی انقلاب کی پینتالیسویں سالگرہ کی آمد پر، پہلی بار مائع ایندھن سے چلنے والے سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر کے ذریعے بیک وقت تین مزید سیارچے "مہدا، کیہان-2 اور ہاتف-1" کو کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں پہنچا دیا۔

رپورٹ کے مطابق، سیٹلائٹ "مہدا" اور دو نانو سیٹلائٹس (Nanosatellites) "ہاتف اور کیہان" کو کامیابی کے ساتھ مدار میں قرار دیا گیا ہے۔

مہدا ایران کے خلائی تحقیقاتی ادارے کے ہلکے وزن والے سیارچوں میں سے ہے جو سیٹلائٹس کے ترقی یافتہ ذیلی سسٹمز کے جانچنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

اس سیارچے کا بنیادی مشن یہ ہے کہ ایک سے زیادہ سیارچے زمین کے نچلے مدار میں قرار دینے کے سلسلے میں سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر کی کارکردگی کی درستگی کو جانچا جائے اور کچھ نئے ڈیزائنوں اور خاکوں کا جائزہ لیا جائے نیز خلا میں مقامی ٹیکنالوجی کی کارکردگی کے حوالے اطمینا حاصل کیا جائے۔  

نانو سیٹلائٹس میں سے ایک کو "صا ایران" (صنائع الکترونیک ایران Iran Electronics Industries) نے خلا پر مبنی (Space-based) مقامیاتی ٹیکنالوجی  (Positioning Technology) کو ثابت کرنے کے لیے تیار کیا ہے۔ یہ نانو سیارچہ زمینی ریسیورز کے لئے مقامی طور پر ـ یعنی عالمی مقامیاتی نظامات (GPS) سے الگ آزادانہ طور پر مقامیاتی تعین کا امکان فراہم کرتا ہے۔

ایک اور نانو سیٹلائٹ بھی صا ایران کمپنی کا تیار کردہ مکعب نما سیارچہ ہے جو نیرو بینڈ (Narrowband) مواصلاتی ٹیکنالوجی کے اثبات اور اشیاء کے انٹرنیٹ (Internet of Things) کی غرض سے بنایا گیا ہے اور یہ  تاکہ انٹرنیٹ آف تھنگز کا استعمال کرتے ہوئے تنگ بینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو ثابت کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر مائع ایندھن سے چلنے والا دو مرحلاتی کیریئر ہے جو وزارت دفاع کا تیار کردہ ہے۔

سیمرغ سیٹلائٹ کیریئر کی ساتویں تحقیقاتی لانچنگ نے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے ایک سے زیادہ سیارچے زمین کے مدار تک پہنچائے ہیں اور یوں خلائی لانچنگ کے حوالے سے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔

گذشتہ ڈھائی سال میں یہ ایران کی گیارہویں خلائی لانچنگ ہے۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110