اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
منگل

14 نومبر 2023

6:15:26 PM
1411550

طوفان الاقصی؛

صدر اسلامی جمہوریہ ایران کے خطاب پر ایک مصری میڈیا کارکن کا دلـچسپ تبصرہ + ویڈیو

اس ویڈيو میں ایک مصری میڈيا کارکن نے سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں صدر اسلامی جمہوریہ ایران کے خطاب پر تبصرہ کیا ہے اور کہا: ایران کے صدر واحد سربراہ تھے جنہوں نے الفاظ کی ہیرا پھیری کے بجائے دو ٹوک الفاظ میں غزہ میں لڑنے والے مجاہدین کو اسلامی مقاومت کا نام دیا اور فلسطین کو مسلح کرنے کی تجویز دی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، ایک مصری میڈیا کارکن نے اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں صدر اسلامی جمہوریہ ایران کے خطاب پر تبصرہ کیا ہے جو کچھ یوں ہے:  

ایرانی صدر نے کہا: اسلامی ممالک کو چاہئے کہ فلسطین کو مسلح کریں۔

دیکھئے: جب وہ کہتے ہیں کہ فلسطینی عوام کو مسلح کرنا چاہئے، یہ بہت بڑی بات ہے، یہ ایک جملہ پورے اسلامی سربراہی اجلاس سے زیادہ بڑا ہے۔

یہ ایرانی صدر ہیں جو مسلح کرنے کی بات کرتے ہیں، ورنہ تو، نہ السیسی وغیرہ، بن سلمان، بن زائد اور اردوگان اور نہ ہی دوسرے، ایسی بات کرنے کی جرأت و ہمت نہیں رکھتے۔ جبکہ یہ بات ایران نے کہہ دی: کہ ہم سب فرض ہے کہ فلسطینی عوام کو مسلح کریں، ان کی بات بہت فیصلہ کن اور دوٹوک ہے۔ اور انھوں نے فلسطینی تحریکوں کو "مقاومت" (Resistance) کا نام دیا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا: مسئلۂ فلسطین کا واحد اور دائمی حل یہ ہے کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے بحر (بحیرہ روم) سے نہر (یعنی دریائے اردن) تک۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ من البحر الی النہر کا مطلب کیا ہے؟ وہی اراضی جن پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہے۔ وہ اسرائیل کو قابض ریاست سمجھتے ہیں۔

ایرانی صدر نے ریاض میں کہا کہ امریکہ نے عالمی اداروں کے تمام فیصلوں اور قراردادوں کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے۔

سب سے بہترین اور مُحکَم ترین کلام ایرانی صدر کا کلام ہے۔ یہاں تک کہ جو لوگ اس سے پہلے برا بھلا کہتے تھے وہ بھی اب میری طرح سوچتے اور بولتے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا: وقت گذرنے سے مشروعیت اور قانونی جواز (Legitimacy) حاصل نہیں ہوتا اور ہم سب پر لازم ہے کہ قبضے کا مقابلہ کریں اور راہ حل صرف مقاومت اور مقابلہ ہے۔

ایرانی صدر نے کہا: اگر آج کا اجلاس کسی تعمیری نتیجے پر نہ پہنچ سکے تو یہ اسلامی اقوام کے اندر مایوسی پھیلنے کا سبب بنے گا۔

یہ ہمارے لئے ایک درس ہے، آپ ایران کو دیکھئے؛ سب سے سے آزاد ہو کر بات کرتا ہے؛ حالانکہ دشمنوں نے ایران پر دنیا اور آخرت کی پابندیاں لگائی ہیں! تمام تر پابندیاں ایران پر ہیں۔ انہوں نے ایرانی میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی فروخت پر پابندی لگائی ہے، ایران جوہری حوالے سے ابتدائی قدم اٹھا رہا ہے، لیکن ایران طاقتور ہے۔ اور طاقت ہے جو احترام کو جنم دیتا ہے۔

بیٹا دیکھ لو! تمہیں کوئی بھی نہیں ملے گا جو تم سے کہہ دے کہ "یہ دنیا صرف زور اور طاقت کی زبان سمجھتی ہے"۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ دنیا صرف زور کی زبان سمجھتی ہے۔ جب دنیا صرف طاقت کا احترام کرتی ہے، تو طاقتور ہونا پڑے گا اور ایرانی صدر واحد صدر ہیں جنہوں نے ریاض کی سرزمین پر امریکہ، اسرائیل اور غزہ میں جرائم کا ارتکاب کرنے والی پس پردہ قوتوں پر لعنت ملامت کی۔

ایرانی صدر واحد صدر تھے جنہوں نے غزہ میں جدوجہد کرنے والی عوامی تحریکوں کو مقاومت قرار دیا۔

ایرانی صدر واحد سربراہ تھے، بالکل واحد، جنہوں نے الفاظ کی ہیراپھیری سے کام لئے بغیر آپ سب [اسلامی سربراہوں] کو ایک درس دیا اور یقینا ان کی سوچ آپ سے بہت زیادہ مختلف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110