اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصفوصی
جمعرات

18 مئی 2023

6:24:45 AM
1366642

امریکی سلطنت کا زوال؛

سعودی عرب اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی نہیں کرے گا

ایران ـ سمجھوتے پر ظاہری طور پر مثبت رد عمل ظاہر کرنے کے باوجود، امریکی حکام نجی محفلوں میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان دوستانہ تعلقات پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں اور سعودی عرب سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ سمجھوتے پر نظر ثانی کرے، لیکن سعودی حکام کا موقف ہے کہ "نئے تعلقات کے قیام کے سلسلے میں اپنے فیصلوں سے پسپا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا"۔

عالمی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اساس میڈیا نامی اخباری ویب گاہ نے با خبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے متعدد امریکی وفود نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے اور سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ بحال کردہ تعلقات پر نظر ثانی کریں لیکن سعودی حکام نے کہا ہے کہ وہ اپنے جدید تعلقات کے سلسلے میں اپنے فیصلوں سے پسپا نہیں ہونگے اور وہ ـ اپنے قومی اور ملکی مفادات کے دائرے میں ـ عالمی اور علاقائی سطح پر کسی بھی معاشی یا سیاسی طاقت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں اپنے آپ کو آزاد اور خودمختار سمجھتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے بہت سارے ایلچیوں کو سعودی عرب بھیجا ہے جن میں سے بعض وفود کی روانگی کا انداز شرمناک تھا۔

اساس میڈیا کے کالم نگار "محمد قواص" نے اپنے اس جائزے میں لکھا ہے: "حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب کا دورہ کرنے والے امریکی ایلچیوں نے سعودی حکام سے واضح اور دو ٹوک الفاظ سن لئے ہیں اور وہ یہ کہ ریاض دنیا کی کسی بھی سیاسی اور معاشی طاقت کے ساتھ ایسے نئے تعلقات سے پسپا نہیں ہوگا جو سعودی عرب اور خطے کے مفاد میں ہوں۔  

قواص نے مزید لکھا ہے: واشنگٹن کو اس کے بعد، اس نئے جیو-اسٹراٹیجک ماحول کو احترام کی نگاہ سے دیکھنا پڑے گا جو ایران اور سعودی عرب نے اپنے سمجھوتے کے ذریعے پیدا کیا ہے؛ کیونکہ یہ خطہ کشیدگیوں کے خاتمے اور مسائل و مشکلات کے حل کی جانب بڑھ رہا ہے اور وہ [واشنگٹن] خطے میں موجودہ پرانی دراڑوں سے فائدہ اٹھا کر لا متناہی مداخلتوں کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتا۔

یہاں تک کہ سعودی عرب کے انتہاپسند ناقد ریپبلکن سینٹر لنڈسے گراہم اپریل (2023ع‍) کو سعودی عرب کے دورے پر پہنچے اور سعودی عرب کو اپنے فیصلے [اور ایران کے ساتھ جامع سمجھوتے] سے چشم پوشی کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔

اعلیٰ امریکی سیکورٹی حکام نے بھی الگ الگ، سعودی عرب کے دورے کئے، جو اس اس امریکی عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ "امریکہ سعودی عرب کے ساتھ اپنے متزلزل تعلقات کی بہتری کے لئے کوشاں ہے"۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن جون (2023ع‍) کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے، لیکن حالات و واقعات سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا کہ وہ مزید ـ سعودی عرب اور خلیج فارس کی دوسری ریاستوں کو ایران کے خطرے سے ڈرا کر ـ اسلحہ بیچ سکیں گے!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

https://www.yjc.ir/fa/news/8441868