2 ستمبر 2012 - 19:30

یورپی ملکوں میں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سرگرم مختلف تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی فلسطینیوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کی ہے۔ فلسطینی اسیران کی زندگیاں محفوظ رکھنے کے لیے اپیل میں سرگرم گروپ‘‘یورپی نیٹ ورک برائے حقوق انسانی’’ نے عالمی تنظیموں اقوام متحدہ، ریڈ کراس، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہلال احمر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جیلوں میں کئی ماہ سے بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے قیدیوں کو رہائی دلوانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔

ابنا: یورپی نیٹ ورک برائے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر احمد الحمدان نے جنیوا میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے مندوبین کو بتایا کہ اسرائیل کی جیلوں میں زیرِحراست بھوک ہڑتالی اسیران حسن صفدی، ایمن شراونہ اور سامر العیساوی طویل بھوک ہڑتال کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ تینوں اسیران کو اسرائیلی فوج نے نمائشی طور مقبوضہ بیت المقدس کے ایک فوجی اسپتال‘‘اساھاروفی’’ میں منتقل کیا ہے لیکن انہیں کسی قسم کی دوائی نہیں دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسیر ایمن شراونہ پچھلے 63 ایام سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ طویل بھوک ہڑتال کے باعث حالت غیر ہونے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا ہے لیکن ان کا کسی قسم کا طبی معائنہ نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ اسے بلیک میل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

محمد احمد حمدان نے بتایا کہ اسیر شراونہ کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک جیلوں میں ہوتا رہا ہے وہ الگ سے ایک لرزہ خیز داستان ہے۔ایمن کا وزن پچیس کلو گرام تک کم ہو چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک دوسرے اسیر سامر البرق کی بھوک پڑتال اپنی سنچری بھی مکمل کرچکی ہے۔ جبکہ حسن الصفدی 73 دن سے بھوک ہڑتال پرہیں اور انہیں بھی حالت بگڑنے کے بعد فوجی اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ انہی کے ایک دوسرے ساتھ سامر العیساوی گذشتہ 33 روز سے بھوک ہڑتال پر ہے۔ جس سے اس کی زندگی سخت خطرات کا شکار ہو چکی ہے۔

.....

/169