اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، افغانستان کے لیے امریکہ کے سابق خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد آج اتوار کو طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد چوتھی بار کابل پہنچے، جہاں انہوں نے طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات اور بات چیت کی۔
طالبان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق، ملاقات میں افغانستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے طریقوں، دستیاب مواقع اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر امیر خان متقی نے کہا کہ غیر ملکی افواج کے انخلا اور قبضے کے خاتمے کے بعد طالبان اور امریکہ کے درمیان تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے لیے نمایاں مواقع موجود ہیں، جنہیں مسلسل اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔
زلمے خلیل زاد نے افغانستان کی موجودہ سکیورٹی صورتحال اور تعمیر نو کے عمل کو قابلِ تعریف قرار دیا اور کابل اور واشنگٹن کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کے تسلسل پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ باقاعدہ ملاقاتوں اور نشستوں کے انعقاد سے دونوں فریقین کے درمیان مشترکہ مسائل کے حل میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب طالبان اور امریکہ کے تعلقات اب بھی غیر واضح ہیں اور دونوں کے درمیان رابطے زیادہ تر محدود اور غیر رسمی مذاکرات تک ہی محدود ہیں۔
واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد افغان نژاد امریکی سفارت کار ہیں، جنہوں نے طالبان کے اقتدار میں آنے سے قبل دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم اور کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ