اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا ہے کہ عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے دہشت گردی کے نازک دور میں عراق کے دفاع میں فیصلہ کن کردار ادا کیا اور یہ فورس آئندہ بھی ملک کے لیے ایک مضبوط حفاظتی ضمانت (سیفٹی والو) بنی رہے گی۔
عراقی خبر رساں ادارے المعلومہ کے حوالے سے بدھ کے روز رپورٹ میں بتایا گیا کہ پارلیمنٹ کے رکن مختار الموسوی نے کہا کہ الحشد الشعبی نے گزشتہ برسوں کے دوران خود کو ایک حقیقی قومی قوت ثابت کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فورس نے عراق کے دفاع میں بے مثال قربانیاں دیں اور ملک کو درپیش انتہائی خطرناک دہشت گرد حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
مختار الموسوی نے زور دیا کہ الحشد الشعبی کی تنظیم کو محفوظ رکھنا اور اس کی حمایت کرنا ایک قومی اور وطنی فریضہ ہے، جس میں کسی قسم کی غفلت نہیں برتی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آج الحشد الشعبی عراق کے سکیورٹی ڈھانچے کا ایک بنیادی ستون بن چکی ہے اور داخلی و خارجی خطرات کے مقابلے میں ریاستی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فورس کے کردار کو کمزور کرنے یا اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی اور عراقی عوام کے نزدیک الحشد الشعبی کے مضبوط مقام پر کوئی اثر نہیں ڈال سکیں گی۔
واضح رہے کہ الحشد الشعبی کی تشکیل عراق کے اعلیٰ ترین مذہبی رہنما آیت اللہ سید علی سیستانی کی جانب سے داعش کے خلاف جہادِ کفائی کے فتوے کے بعد عمل میں آئی تھی، جب تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے کئی صوبوں کے وسیع علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس فورس نے عراق کے متعدد شہروں کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ