23 دسمبر 2025 - 20:01
مآخذ: سچ خبریں
غزہ فوج بھیجنے اور حماس مخالف منصوبہ کا حصہ بننے سے گریز کیا جائے: پاکستانی علماء

پاکستان کی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور ممتاز علمائے کرام نے بیت المقدس کی آزادی اور صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے کے لیے فلسطینیوں کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئےغزہ فوج نہ بھیجنے اور حماس کی مزاحمتی تحریک کو غیر مسلح کرنے کے کسی بھی منصوبے کا حصہ نہ بننے کا مطالبہ کیا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور ممتاز علمائے کرام نے بیت المقدس کی آزادی اور صیہونی حکومت کے قبضے کے خاتمے کے لیے فلسطینیوں کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئےغزہ فوج نہ بھیجنے اور حماس کی مزاحمتی تحریک کو غیر مسلح کرنے کے کسی بھی منصوبے کا حصہ نہ بننے کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، کراچی میں  مجلس اتحاد امت  منعقدہ اجتماع کی جانب سے جاری ہونے والے اختتامی بیان میں فلسطین کی بھرپور حمایت، غزہ میں امن کے بہانے بیرونی منصوبوں سے باز رہنے اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اس موقع پر مفتی اعظم پاکستان مولانا محمد تقی عثمانی، جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان، وفاق المدارس شیعہ کے صدر علامہ سید حافظ ریاض حسین نجفی، ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، وفاق المدارس شیعہ سندھ شاخ کے صدر علامہ سید فیاض حسین  اور تحریک انصاف کے  سینیٹر پیر نورالحق قادر سمیت پاکستان کے سرکردہ علمائے کرام نے شرکت کی۔

ان علماء اور مذہبی رہنماؤں نے فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے خلاف ان  کی جدوجہد کی حمایت کو تمام مسلمانوں کا ایمانی فریضہ قرار دیا اور مجاہدین بیت المقدس کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔

علمائے کرام کا کہنا تھا کہ نام نہاد غزہ جنگ بندی منصوبے کے باوجود غزہ کے خلاف جاری اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی فوجیں غزہ بھیجنے سے گریز کریں۔

انہوں نے پاکستانی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امن کے بہانے فوج کو غزہ  بھیجنے کے لیے بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کرنا چاہیے جبکہ حماس کو غیر مسلح کرنے کے کسی بھی منصوبہ حصہ بھی بننے سے گریز کیا جائے۔

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جاری تناؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، پاکستان کے مذہبی رہنماؤں نے دونوں فریقوں سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کو اس صورتحال فائدہ اٹھانے کا موقع فرہم نہ کیا جائے۔

پاکستان کے علمائے کرام نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ افغانستان کی نگراں حکومت دہشت گردوں کو اپنے ملک کی سرزمین ہمسایہ ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha