18 دسمبر 2025 - 16:11
بھارت: سرکاری تقریب میں مسلم خاتون  کی توہین، شیعہ عالم کی سخت مذمت

یہ ایک سنگین اقدام ہے جس نے لاکھوں اہلِ ایمان کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ حجۃ الاسلام سید حسن موسوی صفوی

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جموں و کشمیر کی معروف شیعہ مذہبی تنظیم انجمنِ شریعتِ شیعان کے صدر حجۃ الاسلام سید حسن موسوی صفوی نے بہار کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک سرکاری تقریب میں مسلمان خاتون ڈاکٹر کا حجاب ہٹانے کے واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے مذہبی آزادی، خواتین کے وقار اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سید حسن موسوی صفوی نے منگل کے روز جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ عمل نہایت قابلِ مذمت ہے اور اسے کسی ذاتی غلطی یا وقتی لغزش قرار دے کر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے بقول یہ ایک سنگین اقدام ہے جس نے لاکھوں اہلِ ایمان کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاب کوئی عام لباس نہیں بلکہ ایمان، پاکیزگی اور احترام کی علامت ہے، اور اس کی کسی بھی صورت میں بے حرمتی ناقابلِ قبول ہے۔ سید حسن موسوی صفوی نے واضح کیا کہ حجاب کی توہین دراصل مذہبی اقدار کی توہین کے مترادف ہے۔

شیعہ عالم نے اس امر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اگر اس نوعیت کا رویہ کسی آئینی عہدے پر فائز شخص کی جانب سے سامنے آئے تو یہ ایک نہایت خطرناک پیغام دیتا ہے، جس سے یہ تاثر جاتا ہے کہ طاقت کے بل پر مذہبی اقدار اور خواتین کی حرمت کو پامال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ رجحان جمہوری اور کثرت پسند معاشروں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

انہوں نے واقعے پر فوری، غیر مشروط اور علانیہ معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف معافی کافی نہیں، بلکہ ذمہ داری کا تعین اور ایسے مؤثر نظام وضع کیے جانے چاہئیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔

سید حسن موسوی صفوی نے کہا کہ مذہبی شعائر کا احترام اور خواتین کی عزت و وقار کا تحفظ کسی صورت قابلِ سمجھوتہ نہیں۔ ان کے مطابق یہ محض اخلاقی یا مذہبی فریضہ ہی نہیں بلکہ آئینی اور انسانی ذمہ داری بھی ہے۔

انہوں نے سول سوسائٹی، دانشوروں اور آئینی اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور مذہبی آزادی، انسانی وقار اور باہمی احترام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha