17 دسمبر 2025 - 09:02
سڈنی حملہ, حیدرآباد سے تھا شوٹر ساجد اکرم کا تعلق، تلنگانہ پولیس نے کر دی تصدیق

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈی بیچ پر فائرنگ کرنے والا ساجد اکرم اصل میں حیدرآباد، تلنگانہ کا رہنے والا تھا، تلنگانہ پولیس نے منگل کو تصدیق کی۔ ایک بیان میں پولیس کا کہنا تھا کہ ساجد اکرم 1998 میں آسٹریلیا چلا گیا تھا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈی بیچ پر فائرنگ کرنے والا ساجد اکرم اصل میں حیدرآباد، ہندوستانی ریاست تلنگانہ کا رہنے والا تھا، تلنگانہ پولیس نے منگل کو تصدیق کی۔ ایک بیان میں پولیس کا کہنا تھا کہ ساجد اکرم 1998 میں آسٹریلیا چلا گیا تھا۔

تلنگانہ کے ڈی جی پی کے ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ساجد اور اس کے بیٹے نوید اکرم کی بنیاد پرستی کی وجوہات کا ہندوستان یا تلنگانہ میں کسی مقامی اثر و رسوخ سے کوئی تعلق نہیں لگتا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ساجد اکرم کا 1998 میں آسٹریلیا جانے سے قبل بھارت میں قیام کے دوران کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ وہ 27 سالوں میں صرف چھ بار بھارت آیا تھا۔

 دو حملہ آوروں نے سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہنوکا کی تقریب کے دوران فائرنگ کی، جس میں مبینہ طور پر 15 متاثرین اور ایک حملہ آور مارا گیا۔ آسٹریلوی پولیس/حکومت اس واقعے کو دہشت گردانہ حملے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ حملہ آوروں کی شناخت ساجد اکرم (50) اور اس کے بیٹے نوید اکرم (24) کے طور پر ہوئی ہے۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ داعش کے نظریے سے متاثر تھے۔ آسٹریلوی حکام مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

ساجد اکرم کا تعلق ہندوستان کے شہر حیدرآباد سے تھا۔ انہوں نے حیدرآباد سے بی کام کی ڈگری مکمل کی اور تقریباً 27 سال قبل نومبر 1998 میں روزگار کی تلاش میں آسٹریلیا چلے گئے۔ بعد ازاں انہوں نے آسٹریلیا میں مستقل طور پر آباد ہونے سے پہلے یورپی نسل کی خاتون وینیرا گروسو سے شادی کی۔ ان کا ایک بیٹا، نوید (دو حملہ آوروں میں سے ایک) اور ایک بیٹی ہے۔ ساجد اکرم کے پاس اب بھی ہندوستانی پاسپورٹ ہے اور ان کا بیٹا نوید اکرم اور بیٹی آسٹریلیا میں پیدا ہوئے اور وہ آسٹریلیا کے شہری ہیں۔

بھارت میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے والی معلومات کے مطابق ساجد اکرم کا گزشتہ 27 سالوں میں حیدرآباد میں اپنے خاندان سے بہت کم رابطہ تھا۔ آسٹریلیا جانے کے بعد انہوں نے چھ بار ہندوستان کا دورہ کیا، بنیادی طور پر خاندانی وجوہات جیسے جائیداد کے معاملات اور اپنے بوڑھے والدین سے ملنے کے لیے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے والد کی موت کے وقت بھی ہندوستان واپس نہیں آیا تھا۔

خاندان کے افراد نے اس کی بنیاد پرست سوچ یا سرگرمیوں، یا ان حالات کے بارے میں کسی بھی علم سے انکار کیا ہے جو اس کی بنیاد پرستی کا باعث بنے۔ساجد اکرم اور ان کے بیٹے نوید کی بنیاد پرستی کی وجوہات کا ہندوستان یا تلنگانہ میں کسی مقامی اثر و رسوخ سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔

تلنگانہ پولیس کے پاس ساجد اکرم کے خلاف 1998 میں ہندوستان چھوڑنے سے پہلے ہندوستان میں قیام کے دوران کسی غلط کام کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ پولیس جب بھی ضرورت ہو مرکزی ایجنسیوں اور دیگر ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پابند عہد ہے، اور عوام اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ تصدیق شدہ حقائق کے بغیر قیاس آرائیوں یا الزامات لگانے سے گریز کریں۔

ساجد اکرم نے اپنے بیٹے نوید کے ساتھ مل کر 14 دسمبر کو سڈنی کے بونڈی بیچ پر بے گناہ لوگوں پر اس وقت فائرنگ کی جب یہودی کمیونٹی کے افراد تہوار منانے کے لیے جمع تھے۔ دہشت گردی کی اس کارروائی کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوئے۔ ساجد پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا۔ نوید، جو کہ زخمی بھی تھا، ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ساجد کے پاس ہندوستانی پاسپورٹ تھا، جب کہ اس کا بیٹا آسٹریلیا کا شہری ہے۔

آسٹریلیا میں مستقل طور پر آباد ہونے سے پہلے ساجد نے یورپی نسل کی عیسائی خاتون وینیرا گروسو سے شادی کی۔ نوید کے علاوہ ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ بیٹا اور بیٹی دونوں آسٹریلیا کے شہری ہیں۔

ساجد اکرم کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے برسوں پہلے ان سے تعلقات منقطع کر لیے تھے "کیونکہ اس نے ایک عیسائی خاتون سے شادی کی تھی۔" ساجد پرانے شہر حیدرآباد کا رہنے والا تھا۔ خاندانی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ ساجد گزشتہ 27 سالوں میں کم از کم تین بار بھارت آئے تھے، آخری بار 2022 میں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ساجد نے بوندی بیچ دہشت گردانہ حملے سے چند ہفتے قبل فلپائن جانے کے لیے بھارتی پاسپورٹ کا استعمال کیا۔ اس کے بھائی نوید نے بیرون ملک سفر کے لیے آسٹریلیا کے سفری دستاویزات کا استعمال کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha