16 دسمبر 2025 - 08:42
اردن میں وزیر اعظم مودی کی شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات، کہا۔۔ ہندوستان اور اردن کا دہشت گردی پر مشترکہ موقف

وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو دو روزہ دورے پر اردن پہنچے جس کا مقصد عرب ملک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ پی ایم مودی نے حسینیہ محل میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی اور دو طرفہ اور علاقائی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو دو روزہ دورے پر اردن پہنچے جس کا مقصد عرب ملک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ پی ایم مودی نے حسینیہ محل میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی اور دو طرفہ اور علاقائی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کی ایک خاص علامت میں اردن کے وزیراعظم جعفر حسن نے ہوائی اڈے پر مودی کا پرتپاک استقبال کیا اور پھر ان کا رسمی استقبال کیا۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مودی نے کہا، "میں عمان پہنچ گیا ہوں، ہوائی اڈے پر پرتپاک استقبال کے لیے میں اردن کی ہاشمی بادشاہت کے وزیر اعظم جعفر حسن کا شکر گزار ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے ہمارے ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ ملے گا۔"

اردن کا یہ مکمل دو طرفہ دورہ 37 سال کے وقفے کے بعد ہو رہا ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔ مودی کے چار روزہ تین ملکی دورے کا پہلا پڑاؤ اردن ہے۔ اس کے بعد وہ ایتھوپیا اور عمان کا دورہ کریں گے۔

اردن کے وزیر اعظم نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، آج اردن میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک اعزازی مہمان کے طور پر استقبال کرنا اعزاز کی بات ہے۔ یہ دورہ ہمارے 75 سال کے قریبی اور پائیدار تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

شاہ عبداللہ دوم نے حسینیہ محل میں مودی کا پرتپاک استقبال کیا، جہاں انہوں نے وفود کی سطح کی بات چیت سے قبل ون آن ون ملاقات کی۔

پی ایم مودی نے کہا، "ہم تجارت، کھاد، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور عوام سے عوام کے تعلقات جیسے شعبوں میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔" مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کا مشترکہ اور واضح موقف ہے۔ انہوں نے غزہ کے مسئلے پر شاہ عبداللہ دوم کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کی۔

مودی نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ اس خطے میں امن و استحکام قائم ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف ہمارا مشترکہ اور واضح موقف ہے۔" آپ کی قیادت میں اردن نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کے خلاف دنیا کو ایک مضبوط اور تزویراتی پیغام بھیجا ہے۔"

انہوں نے اپنے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر اردن کے شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، "آپ نے ہندوستان-اردن تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے بہت مثبت خیالات کا اشتراک کیا ہے۔ میں آپ کی دوستی اور ہندوستان کے ساتھ گہری وابستگی کے لئے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔"

پی ایم مودی نے کہا، "اس سال، ہم اپنے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ یہ سنگ میل ہمیں آنے والے کئی سالوں تک نئی توانائی کے ساتھ آگے بڑھنے کی ترغیب دیتا رہے گا۔" مودی نے یاد کیا کہ 2018 میں شاہ عبداللہ دوم کے دورہ ہندوستان کے دوران، انہوں نے اسلامی ورثے سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کی تھی۔

پی ایم مودی نے شاہ عبداللہ دوم سے کہا، "اعتدال پسندی کو فروغ دینے کے لیے آپ کی کوششیں نہ صرف علاقائی امن کے لیے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی اہم ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "مجھے یاد ہے کہ 2015 میں اقوام متحدہ میں ہماری پہلی ملاقات، ایک تقریب میں ہوئی تھی جس میں پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ تب بھی، آپ نے اس موضوع پر متاثر کن بات کی تھی۔"

مودی نے کہا کہ ہندوستان اور اردن اس سمت میں مل کر آگے بڑھتے رہیں گے اور باہمی تعاون کے دیگر تمام پہلوؤں کو مزید مضبوط کریں گے۔ شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ پی ایم مودی کی یہاں موجودگی اہم ہے، کیونکہ اردن سفارتی تعلقات کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان دہائیوں کی دوستی، باہمی احترام اور اچھے تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha