اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مرکز
برائے بین الاقوامی پالیسی (Center for
International Policy) کے رکن اور امریکی میرینز کور کے سابق افسر میتھیو ہوہ (Matthew Hoh) نے
کہا: اس وقت بہت سی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ
بہت سارے ایرانی میزائل نشانوں پر لگے ہیں اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل
حملوں کے مقابلے میں غیر محفوظ ہے۔
- یہ بات کتنی اہمیت رکھتی ہے کہ اسرائیلی میزائل شکن سسٹم، نام
نہاد سسٹم آئرن ڈوم، ایرانی میزائلوں کا راستہ نہیں روک سکا؟
جواب: یہ بہت اہم ہے، یہ اسرائیل اور اس کے حامیوں
ـ بالخصوص امریکہ ـ کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ فی الوقت سوشل میڈیا
پر ایسی بہت سی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بہت سارے ایرانی میزائل
نشانوں پر لگے ہیں، جو مؤثر ہیں اور بتا رہی ہیں کہ اسرائیل محفوظ نہیں ہے۔ اسرائیلی
حملوں کے مقابلے میں زد پذیر ہیں۔ اگر آپ کو یاد ہو، جو لوگ اپریل [2024ع] میں ایران
کے آخری حملے کا مذاق اڑاتے تھے، حالانکہ ایرانیوں نے تین روز قبل خبردار کیا تھا
اور پھر انہوں نے اپنے پرانے میزائل اسرائیل کی طرف فائر کئے۔
میرا مطلب یہ ہے کہ ایران نے پیشگی اطلاع دی تھی،
ایرانیوں نے اسرائیل کی طرف داغے جانے والے ڈرون طیاروں کی فلم بنائی تھی اور
جانتے تھے کہ وہ ڈرون طیارے چھ گھنٹے بعد اسرائیل پہنچیں گے۔
میرا مطلب یہ ہے کہ ان کا مقصد ایران کی طرف سے
انتباہ تھا؛ اور ہم نہیں سمجھ سکے اور ہم اسرائیل، امریکہ اور مغرب کا مذاق بنے
ہوئے تھے، جو صرف اپنی ٹیکنالوجی پر یقین رکھتے تھے۔ سوال یہ ہے کہ اسرائیل کی سیکورٹی
ٹیکنالوجی 7 اکتوبر 2023ع کو کس حد تک مؤثر تھی؟ آج اس کا دوسرا نمونہ دیکھ رہے ہیں
کہ میزائل کس طرح انہیں عبور کر گئے!
آج [یعنی یکم اکتوبر کی] صبح امریکہ نے خبردار کیا
تھا ایران اسرائیل پر حملہ کرے گا اور اس نشانہ فوجی اڈے، ايئر بیسز اور میزائل ہیڈکوارٹرز
ہونگے۔ یعنی شہری آبادی نشانہ نہيں بنے گی۔
- یعنی اسرائیلی فوج اور یوکرینی فوج کے کے رویے کے برعکس، ایران
کا مقصد عام شہریوں کو نشانہ بننے سے بچانا ہے!
جواب: مسئلہ یہی ہے، عام شہریوں کا قتل اسرائیل
فوج کے رویے کا ایک حصہ ہے، اسرائیلیوں کے ہاں نہتے شہریوں کے قتل اور فوجی اہداف
کو نشانہ بنانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور یہ دونوں اس کے ہاں برابر ہیں۔ کیونکہ یہ
اسرائیل کی تاریخ کے آغاز سے اس کا بنیادی نظریہ رہا ہے۔
- کیا اس طرح کا دوسرا بھی کوئی ملک ہے؟ کیونکہ اسرائیل تمام جنگی
قوانین، اور ان تمام معاہدوں کو پامال کرتا ہے جن پر اس دستخط کر رکھے ہیں، اور اس
حوالے سے گویا اسرائیل سب سے زيادہ نمایاں ہے۔
جواب: میں ایسے کسی بھی دوسرے ریاست کو نہیں
پہچانتا جو اس طرح عمل کرتی ہو۔
۔۔۔۔۔۔
110
