5 دسمبر 2025 - 17:15
اسرائیلی توپ خانے کا حملہ، درعا اور قنیطرہ کے دیہی علاقوں کو نشانہ بنایا

شام میں اسرائیلی فوج کی توپ خانے کی کارروائی اور سرحدی گشتوں نے درعا اور قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں کشیدگی بڑھا دی ہے، اور یہ تجاوزات عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے جمعرات کی شام توپ خانے کی فائرنگ کے ذریعے جنوب قنیطرہ اور درعا کے مغربی علاقے میں واقع شہر کویا کے اطراف کو نشانہ بنایا۔

سرکاری شامی خبر رساں ایجنسی (سانا) کے مطابق، اسرائیل کے دو گشتی فوجیوں  جنوبی قنیطرہ کی دیہی حدود میں سرگرم ہوئے؛ ایک گشت تین فوجی گاڑیوں پر مشتمل تھا جو سد المنطرة کے راستے آگے بڑھا، جبکہ دوسرا گشت بھی تین فوجی گاڑیوں کے ساتھ الصمدانیہ الغربیہ کی طرف گیا اور الراواضی اور العجرف کی طرف جانے والے راستوں پر چیک پوسٹ قائم کی۔

اسی دوران اسرائیلی توپ خانے نے کویا کے گرد چار گولے داغے۔ اب تک اس حملے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات واضح نہیں ہیں۔

یہ کارروائیاں اسرائیل کی جانب سے شامی علاقے میں مسلسل تجاوزات اور حاکمیت کی خلاف ورزیوں کے سلسلے کی کڑی ہیں، جنہیں عالمی سطح پر اور خطے میں متعدد بار روکنے کی درخواستیں کی گئی ہیں، مگر اسرائیل نے ان پر عمل نہیں کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ منگل کو سوشل میڈیا پوسٹ میں اسرائیل سے دمشق کے ساتھ مضبوط اور حقیقی مذاکرات کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا کہ کوئی اقدام شام کے ترقی کے عمل کے خلاف نہ ہو۔

پچھلے مہینوں میں اسرائیلی حکام اور جولانی حکومت کے نمائندوں کے درمیان ملاقاتیں بھی ہوئی تھیں تاکہ سکیورٹی انتظامات طے کیے جائیں اور اسرائیل کو اس علاقے سے واپس نکالا جا سکے، جو دسمبر 2024 میں قابض ہو گیا تھا۔

اسرائیل اب بھی زمینی داخلے اور فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جن سے شہری ہلاک ہوئے اور سابق شامی فوج کے ٹھکانوں، گاڑیوں، ہتھیاروں اور گولہ بارود کو نقصان پہنچا۔

اسرائیل 1967 سے جولان کی بلندیوں پر قابض ہے اور بشار اسد کے حکومت کے زوال کے بعد بھی علاقے میں پیش قدمی جاری رکھی، جس سے طے شدہ فوجی علیحدگی کا معاہدہ متاثر ہوا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha