اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ افغان شہری جو امریکی فوج کے انخلا کے بعد امریکہ پہنچے، ابتدا میں خود کو محفوظ سمجھتے تھے، لیکن واشنگٹن میں ہونے والے تازہ واقعے نے ان کی زندگی یکسر بدل کر رکھ دی اور بے چینی پیدا کر دی۔
رپورٹ میں خاص توجہ عبیداللہ دورانی پر دی گئی ہے، جو افغان جنگی پائلٹ ہیں۔ دورانی 2021 میں اپنے دو بچوں کے ساتھ ایریزونا پہنچا تھا، جبکہ اس کی بیوی افغانستان میں رہ گئی تھی۔ دورانی ملازمت اور ننھے بچوں کی دیکھ بھال کے دباؤ کے باوجود خود کو محفوظ سمجھتا تھا اور امید رکھتا تھا کہ اس کا گھرانہ دوبارہ ایک ساتھ ہو جائے گا۔
لیکن گزشتہ ہفتے گارڈ نیشنل پر ہونے والے حملے اور اس میں افغان شہری رحمن اللہ لکنوال کے نامزد اور مجرم قرار پائے جانے کے بعد حالات بدل گئے۔
واقعے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان شہریوں کی سکیورٹی فائلوں کی فوری جانچ کا حکم دیا اور امیگریشن حکام سے کہا کہ وہ تقریباً دو ہزار ایسے افغان شہریوں کا تعین کریں جن کے خلاف ملک بدری کے احکام موجود ہیں مگر وہ تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔ یہ اقدام اُن ہزاروں افغان خاندانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دیتا ہے جو برسوں کی پریشانی کے بعد امریکہ میں معمول کی زندگی گزار رہے تھے۔
آپ کا تبصرہ