27 نومبر 2025 - 00:14
مآخذ: ابنا
ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی غنڈہ گردی جاری،ملسلمانوں پر جے شری رام کا نعرہ لگانے کا دباو

تاج محل پارکنگ کے قریب نوجوانوں کے ایک گروہ نے 64 سالہ مسلم کیب ڈرائیور محمد رئیس کو ہراساں کرتے ہوئے زبردستی ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگوانے کی کوشش کی۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق۔ تاج محل پارکنگ کے قریب نوجوانوں کے ایک گروہ نے 64 سالہ مسلم کیب ڈرائیور محمد رئیس کو ہراساں کرتے ہوئے زبردستی ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگوانے کی کوشش کی۔ واقعہ اُس وقت سامنے آیا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایودھیا میں رام مندر پر بھگوا جھنڈا لہرانے کے لیے پہنچے ہوئے تھے اور ملک میں مذہبی تناؤ کی فضا پہلے ہی برقرار تھی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں محمد رئیس واضح طور پر پریشان دکھائی دیتے ہیں، جبکہ نوجوان مسلسل اُن پر نعرہ لگانے کا دباؤ ڈالتے ہیں۔ ویڈیو بنانے والا نوجوان، جس کی شناخت روہت کے نام سے ہوئی ہے، رئیس کے انکار پر کہتا ہے:

“جئے شری رام بولے گا تو… دو تین دن میں خود بولے گا۔”

محمد رئیس گزشتہ کئی برسوں سے تاج محل آنے والے سیاحوں کو لے جانے کا کام کرتے ہیں اور اسی ذرائع آمدن پر ان کا گھر چلتا ہے۔

ویڈیو سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ صارفین نے اس واقعے کو اسلاموفوبیا کی بڑھتی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بزرگ مسلمان محنت کشوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ متعدد صارفین نے پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔

ایک مقامی صحافی کی جانب سے معاملہ اجاگر کیے جانے پر آگرہ پولیس نے ویڈیو کا نوٹس لیا اور بتایا کہ تھانہ تاج گنج اور سائبر سیل کو تحقیق کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ تاہم تاحال کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ اگرچہ مذہبی شعار ہے مگر مختلف واقعات میں اسے زبردستی اور دباؤ کے ذریعے اقلیتی برادری خصوصاً مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے یا "وفاداری کے امتحان" کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس طرح کے واقعات زیادہ تر کمزور یا معاشی طور پر مجبور شہریوں کے ساتھ پیش آتے ہیں، جن میں بزرگ، مزدور اور ریڑی لگانے والے شامل ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha