15 نومبر 2025 - 09:08
دہلی میں نمائندے ولی فقیہ ہند اور امیر جماعت اسلامی ہند کی اہم ملاقات

حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم‌الہی نے اپنے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی ہند، ڈاکٹر سید سعادت‌الله حسینی سے دہلی میں اہم ملاقات کی۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، نمایندۂ ولی فقیہ برائے ہندوستان، حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم‌الہی نے اپنے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی ہند، ڈاکٹر سید سعادت‌الله حسینی سے دہلی میں اہم ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے عصرِ حاضر کے چیلنجز، نوجوان نسل کے فکری مسائل، اسلامی دنیا کی موجودہ حالات اور مستقبل کے مشترکہ علمی و تربیتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی۔

 ہندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندے، حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم‌الہی نے اپنے ہمراہ وفد کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کے مرکزی دفتر میں امیر جماعت، ڈاکٹر سید سعادت‌الله حسینی سے اہم اور معنی خیز ملاقات کی۔ یہ ملاقات دونوں اداروں کے طویل فکری و سماجی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی سمت ایک فیصلہ کن قدم قرار دی جا رہی ہے۔

ملاقات کا آغاز نہایت خوشگوار فضا میں ہوا۔ امیر جماعت اسلامی ہند ڈاکٹر سید سعادت‌ الله حسینی نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ رپبر معظم کے دفتر اور "جماعت اسلامی ہند" کے باہمی تعلّقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ جماعت اسلامی ہند معتدل اسلام کی ترجمان ہے اور بین المذاہب گفتگو کو اپنی فکری اساس کا بنیادی حصہ سمجھتی ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حکیم‌الہی نے اپنی گفتگو میں نوجوان نسل کے فکری بحران، سوشل میڈیا کے وسیع اثرات اور مغربی تہذیبی یلغار کے خطرات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ۷۰ فیصد نوجوان انٹرنیٹ سے براہ راست اپنی فکری غذا حاصل کر رہے ہیں، ایسے میں دینی مراکز، علما اور جماعت اسلامی جیسے اداروں پر ذمہ داری پہلے سے کہیں بڑھ چکی ہے۔

انہوں نے عالمی سطح پر بڑھتی خودکشی کی شرح، خاندانی نظام کے بکھرنے اور دینی شعور کی کمزوری کو سنجیدہ مسائل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی اداروں کو مؤثر آن لائن موجودگی اختیار کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین حکیم‌ الہی نے اسلام کی موجودہ تین نمایاں تعبیرات کو واضح انداز میں بیان کیا:

1. تکفیری اسلام:

شدت پسندی، فرقہ واریت اور تشدد پر قائم فکر؛ جس کی مثالیں داعش، القاعدہ اور بوکوحرام جیسے گروہ ہیں۔

2. لیبرل اسلام:

اسلامی تعلیمات کو مغربی افکار کے تابع کرنے کی کوشش، جس کے نتیجے میں فلسطین و غزہ جیسے مسائل پر عالمِ اسلام کمزور نظر آتا ہے۔

3. معتدل اسلام:

انصاف، گفت‌وگو، امن اور ظلم کے خلاف مزاحمت پر قائم وہ راستہ جس سے ایران، ہندوستانی علماء اور جماعت اسلامی ہند اتفاق رکھتے ہیں۔

انہوں نے ۱۲ روزہ ایران–اسرائیل جنگ کے دوران ایران کی حمایت پر جماعت اسلامی ہند کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

ملاقات میں دونوں اداروں نے مستقبل کے تعاون کے لیے متعدد نکات پر اتفاق کیا، جن میں مشترکہ علمی و تحقیقی منصوبوں کا آغاز، فکری و ثقافتی پروگرام، سیمینار اور کانفرنسوں کا انعقاد، نوجوان نسل کے لیے تربیتی ورکشاپس، آن لائن تعلیمی مواد کی مشترکہ تیاری شامل ہے۔

امیر جماعت اسلامی ہند، ڈاکٹر سعادت‌ الله حسینی نے اس تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ شراکت وقت کی بنیادی ضرورت ہے اور جماعت اسلامی ہند اسے پوری سنجیدگی سے آگے بڑھائے گی۔

ملاقات دوستانہ اور باوقار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، جس کے بعد جماعت اسلامی ہند نے وفد کے اعزاز میں ضیافتِ عشائیہ کا اہتمام کیا۔ اس ملاقات کو دونوں اداروں کے درمیان فکری ہم آہنگی، دینی تعاون اور مستقبل کے مشترکہ منصوبوں کے ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha