30 اکتوبر 2025 - 15:06
آنروا: اسرائیل انسانی امداد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ؛ غزہ روزانہ ایک ہزار ٹرک امداد کا منتظر

آنروا کے ترجمان عدنان ابو حسنه نے انکشاف کیا ہے کہ اگر تل ابیب اجازت دے تو روزانہ ایک ہزار ٹرک امدادی سامان غزہ پہنچ سکتا ہے، تاہم اسرائیلی رکاوٹوں کے باعث صرف چند سو ٹرک داخل ہو رہے ہیں۔ اُن کے مطابق، 90 فیصد سے زائد آبادی بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہے اور ہزاروں بچے شدید خطرے میں ہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (آنروا) کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنه نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ اگر اسرائیلی حکام اجازت دیں تو یہ ایجنسی روزانہ ایک ہزار ٹرک امدادی سامان کے ساتھ پانچ زمینی گزرگاہوں کے ذریعے غزہ میں داخل ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فی الحال صرف چند سو ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے، جو کسی صورت علاقے کی بنیادی ضروریات پوری نہیں کر سکتے۔ اُن کے مطابق، جنگ سے پہلے غزہ روزانہ 70 سے 80 ٹرک وصول کرتا تھا، لیکن اب مسلسل بنیادوں پر دس ہزاروں ٹرکوں کی ضرورت ہے۔

ابو حسنه نے کہا کہ بحران صرف خوراک تک محدود نہیں بلکہ دواؤں، علاجی غذا، اور فاضل پرزہ جات جیسے اہم اشیاء کی بھی شدید قلت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی غذائی قلت کا شکار ہے اور دس ہزاروں بچے زندگی کے شدید خطرے میں ہیں۔

ان کے مطابق، آنروا نے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوششیں بھی شروع کی ہیں، تاہم 3 لاکھ طلبہ میں سے صرف 20 ہزار ہی دوبارہ اسکول جا پائے ہیں۔ ادارے نے مختلف علاقوں میں درجنوں عارضی اور موبائل طبی مراکز قائم کیے ہیں جبکہ شہر غزہ میں تین نئی کلینکیں بھی کھولی گئی ہیں۔

عدنان ابو حسنه نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ ضروری امداد غزہ تک پہنچ سکے اور اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ انسانی بنیادوں پر امدادی قافلوں کو داخل ہونے دے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اسرائیل نے اب تک 6 ہزار ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روکا ہے، جن میں غذا، خیمے اور عارضی پناہ گاہوں جیسا ضروری سامان موجود تھا جو تین ماہ کے لیے 13 لاکھ فلسطینیوں کی ضروریات پوری کر سکتا تھا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha