24 اکتوبر 2025 - 10:59
مآخذ: ابنا
اقوام متحدہ میں بھارت نے غزہ میں ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی 

اقوام متحدہ میں بھارت نے غزہ میں ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی 

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ میں بھارت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے دو ریاستی حل کی حمایت کی، فلسطین، شام اور یمن کے لیے انسانی و ترقیاتی امداد جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔

 بھارت نے اقوامِ متحدہ میں خطاب کے دوران حال ہی میں طے پانے والے "غزہ امن معاہدے" کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے بات چیت اور سفارتکاری ہی واحد پائیدار راستہ ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی مستقل نمائندہ پروتھانی ہریش (Parvathaneni Harish) نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو امید ہے کہ شرم الشیخ اجلاس کے دوران پیدا ہونے والی مثبت سفارتی فضا خطے میں پائیدار امن کی بنیاد بنے گی۔

ہریش نے کہا،“بھارت، روس کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ اس نے یہ اجلاس بلایا۔ ہم نے 13 اکتوبر کو منعقدہ غزہ امن کانفرنس میں شرکت کی اور اس تاریخی معاہدے کا خیرمقدم کیا۔ ہم امریکہ، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی بھی قدر کرتے ہیں جنہوں نے معاہدے کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مصر اور قطر کا تعاون بھی قابلِ تحسین ہے۔”

بھارتی نمائندے نے کہا کہ بھارت کا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ یکطرفہ اقدامات کے بجائے مذاکرات اور سفارتکاری ہی پائیدار امن کا راستہ ہیں۔امریکہ کی اس پیش رفت نے امن کی جانب سفارتی رفتار پیدا کی ہے، اور تمام فریقوں کو اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔ بھارت کا یقین ہے کہ دو ریاستی حل ہی مشرقِ وسطیٰ میں امن کے قیام کی بنیاد بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 2023 سے اب تک فلسطینی مسئلے پر ایک متوازن مؤقف اپنایا ہے — دہشت گردی کی مذمت، عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خاتمے کا مطالبہ، یرغمالیوں کی رہائی، اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی پر زور دیا۔

ہریش نے بتایا کہ بھارت نے فلسطینی عوام کی ترقی اور بحالی کے لیے اب تک 170 ملین ڈالر سے زائد کی مالی امداد دی ہے، جن میں سے 40 ملین ڈالر کے منصوبے اس وقت جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 135 میٹرک ٹن ادویات اور امدادی سامان فراہم کیا ہے اور اقوامِ متحدہ و فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر انسانی فلاح کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔فلسطینی عوام کی بحالی اور تعمیرِ نو کے لیے عالمی برادری کا تعاون ناگزیر ہے۔ اقتصادی ترقی، روزگار اور سماجی استحکام کے لیے اجتماعی کوششیں ضروری ہیں۔”

شام کے حوالے سے بھارتی نمائندے نے کہا کہ انسانی امداد اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے جولائی 2025 میں شام کے عوام کے لیے پانچ میٹرک ٹن ضروری ادویات بھیجی ہیں اور ایک شامی قیادت میں سیاسی حل کی حمایت کرتا ہے۔

ہریش نے لبنان میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن (UNIFIL) میں بھارتی کردار کو سراہا اور کہا کہ امن دستوں کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔یمن کے معاملے میں انہوں نے انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امداد سیاست سے بالاتر ہونی چاہیے اور فوری جنگ بندی اس عمل کو تیز کرے گی۔

اختتام میں بھارتی مندوب نے کہا:“فلسطین اور خطے میں امن بھارت کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ غزہ امن معاہدہ برقرار رہے اور جنگ بندی قائم رہے۔ تمام انسانوں کو باعزت اور محفوظ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، اور بھارت اس مقصد کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔”

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha