بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ایک ممتاز امریکی ماہر نفسیات "جان گارٹنر" (John Gartner) نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عتاہت (انحطاط عقل Dementia) کی واضح علامات کا سامنا ہے اور یہ مسئلہ ان کی نرگسیت (Narcissism) اور تباہ کن شخصیت کے ساتھ ساتھ امریکہ کے مستقبل اور عالمی سلامتی کے لئے سنگین کا باعث بن سکتا ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اس پروفیسر اور معروف سائیکو تھراپسٹ نے ڈیلی بیسٹ (The Daily Beast) پوڈ کاسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ ٹرمپ کے رویے کے مطالعے اور جسمانی علامات کی بنیاد پر، وہ نہ صرف اپنی لسانی اور علمی اور ادراکی (سمجھ بوجھ کی) صلاحیتوں میں نمایاں تنزلی کا شکار ہوئے ہیں، بلکہ اپنے رویے اور جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت کو بھی موثر طور پر کھو چکے ہیں۔
ٹرمپ کا ادراکی اور زبانی زوال
گارٹنر کے مطابق، ٹرمپ کی حالیہ تقاریر اور بیانات کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ "زبان کی مہارت میں تیزی سے تنزلی" کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس نے وضاحت کی: "ٹرمپ کے فیصلے تسلسل کے ساتھ کمزور ہوتے چلے آ رہے ہیں، وہ تسلسل ہمیشہ سے جذباتیت کا شکار اور مسلسل جھوٹ بولتے ہیں؛ لیکن اب وہ واضح طور پر سوچنے، منصوبہ بندی کرنے اور چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت بھی کھو چکے ہیں، اور وہ اپنی تقریر اور رویے اور سلوک پر قابو پانے سے بھی قاصر ہیں۔"
اس طبی ماہر نفسیات نے ٹرمپ کے طرز عمل کی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ عتاہت (انحطاط عقل Dementia) کے نمونے، خاص طور پر "فرنٹوٹیمپورل ڈیمنشیا" (Frontotemporal dementia) کی قسم، سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ کی پریشان کن جسمانی علامات
گارٹنر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ٹرمپ کی جسمانی علامات پر بھی روشنی ڈالی اور ایک ایسی حالت کی طرف اشارہ کیا جس میں ٹرمپ اپنے دائیں پاؤں کو آدھے دائرے کی شکل میں اس طرح حرکت دیتے ہیں جیسے وہ ایک "مردہ وزن" ہو۔
گارٹنر کے مطابق، اعصابی امراض کے ایک ماہر نے اس کیفیت کو "پاتوگنومونک" (Pathognomonic) قرار دیا ہے؛ یہ ایک طبی اصطلاح ہے جو کسی بیماری کی خاص اور منفرد علامت کے لیے استعمال ہوتی ہے، اور اس معاملے میں یہ فرنٹوٹیمپورل ڈیمنشیا (Frontotemporal dementia) کی واضح نشانی سمجھی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، 11 ستمبر کی یادگاری تقریب کے دوران ٹرمپ کے "چہرے کے لٹک جانے" کے بارے میں بھی اطلاعات سامنے آئیں۔ گارٹنر کا کہنا ہے کہ یہ کیفیت اعصابی مسائل یا عروقی امراض (Vascular diseases)، جیسے کہ دائمی وریدی مرض (Venous insufficiency)، سے منسلک ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ خاندان میں ڈیمنشیا کا پس منظر
یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب اس سے قبل اطلاع دی گئی تھی کہ ٹرمپ کے والد بھی کئی سالوں سے ڈیمینشیا اور الزائمر کا مقابلہ کرتے رہے تھے۔ ٹرمپ کے کچھ قریبی لوگوں کے مطابق اس خاندانی تجربے نے ان کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالا ہے اور ان کے ذہن میں اس بیماری کے پیدا ہونے کے بارے میں مستقل تشویش پائی جاتی ہے۔ سائنسی تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ خاندانی تاریخ الزائمر یا ڈیمنشیا کی دیگر اقسام میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
گارٹنر نے ٹرمپ کو ایک "ناقابل علاج نرگسی" قرار دیا۔ انھوں نے وضاحت کی کہ مہلک (یا ناقابل علاج) نرگسیت مسلسل جھوٹ بولنے، ہمدردی کے فقدان، مطلق العنن طاقت حاصل کرنے کی خواہش، اور تباہ کاریوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ہوتی ہے۔
ٹرمپ امریکہ کی تباہی سے لطف اندوز ہوتے ہیں
انھوں نے مزید کہا: "ایک لحاظ سے، ٹرمپ امریکہ کی تباہی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ ان کی مہلک نرگسیت کی وجہ سے ہے۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ وہ امریکہ کے راز فروخت کرنے کو تیار ہے اور حتیٰ کہ شاید اس نے یہ کام کر بھی دیا ہے۔"
گارٹنر کے خیال میں، اس ذاتی خصوصیت کا بڑھتی ہوئی عتاہت (انحطاط عقل = زوال عقل = Dementia) کے ساتھ امتزاج، امریکہ کی داخلہ اور خارجہ پالیسی کے لئے ایک بے مثال خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
سیاسی اور سیکورٹی اثرات
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات اٹھانے سے امریکی صدور کی جسمانی اور ذہنی و نفسیاتی صحت کے بارے میں نئی بحث چھڑ سکتی ہے۔
اگرچہ بیماری کی تشخیص کے لیے براہِ راست اور تفصیلی طبی معائنے کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن گارٹنر کا اصرار ہے کہ ان کی رائے ٹرمپ کی کارکردگی میں گذشتہ سالوں کے مقابلے ميں، آنے والی کمزوری اور ان کے رویے میں تبدیلیوں پر مبنی ہے۔
طبی شفافیت کے بارے میں لا جواب سوالات
ٹرمپ کے ناقدین بار بار ان کی مکمل طبی ریکارڈز کے اعلان کا مطالبہ کر چکے ہیں، لیکن یہ مطالبہ اب تک کوئی واضح جواب نہیں پا سکا ہے۔ امریکی صدور کی صحت ہمیشہ سے عوامی بحث کا ایک حساس موضوع رہی ہے، لیکن ٹرمپ کی ذہنی اور اعصابی حالت کے بارے میں عدم شفافیت نے پریشانیوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔
ٹرمپ ایک غیر متوقع اور خطرناک شخص بن گئے ہیں
ڈاکٹر جان گارٹنر کا تازہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی حالت کے بارے میں ایک سنگین خطرے کی گھنٹی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ بڑھتا ہؤا ذہنی انحطاط (ڈیمنشیا) ہلاکت خیز نرگسیت کے ساتھ مل کر، ٹرمپ کو ایک غیر متوقع اور خطرناک شخص بنا دیتا ہے۔ یہ انتباہ ایک اہم سوال دوبارہ اٹھاتا ہے اور وہ یہ "کیا امریکہ جیسے اہم اور طاقتور ملک کو ایسی کیفیات میں مبتلا رہنما کی قیادت قبول کرنی چاہئے؟، یا یہ کہ کیا رہنماؤں کی ذہنی صحت کا زیادہ سخت اور شفاف طریقے سے جائزہ لینا چاہئے یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ