بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایک حالیہ ملاقات میں امریکہ کے وزیر توانائی کریس رائٹ کے ساتھ ایران کے بارے میں اہم بات چیت کی ہے۔ یہ ملاقات IAEA کی سالانہ عمومی کانفرنس کے موقع پر ویانا میں ہوئی۔
گروسی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ امریکہ کی طرف سے ایجنسی کی سرگرمیوں خصوصاً ایران اور یوکرین کے معاملات میں جاری حمایت کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے مصر میں طے پانے والے معاہدے کو اعتماد کی بحالی اور عدم اشاعے کے نظام میں پیش رفت کے لیے اہم قرار دیا ہے۔ گروسی نے ایران اور IAEA کے مابین طے پائے گئے معاہدے پر زور دیا، جس میں ٹکنیکی اقدامات اور عملی مراحل شامل ہیں تاکہ ایرانی جوہری پروگرام کی نگرانی کو دوبارہ فعال کیا جائے۔
امریکی وزیر توانائی نے ایران کی طرف سے ایجنسی کے ساتھ شفافیت کی کمی، اور جوہری سرگرمیوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران ہتھیار نہیں چاہتا تو اسے اپنا تمام افزودگی اور دوبارہ عمل کاری کا نیٹ ورک مکمل طور پر ختم کرنا چاہیے، اور ایجنسی کو تمام مشکوک مقامات تک آزادانہ رسائی دینی چاہیے۔
مذکورہ کانفرنس 6۹ ویں سالانہ IAEA کی عمومی اجلاس ہے جو ویانا میں چل رہی ہے۔ کانفرنس میں غیر ملکی حملے، نگرانی اور بین الاقوامی جوہری ضوابط کی پاسداری کے معاملات بھی زیرِ بحث آئے۔ ایران کی حکام نے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور NPT (نیوکلیئر پروٹیکشن ٹریٹی) کی شقوں کے مطابق اپنے حقوق سے دست بردار نہیں ہوگا، اور ایجنسی کی ضابطہ کار نگرانی کو ترجیح دے گا۔
آپ کا تبصرہ