اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق عراقی مشاورِ قومی سلامتی قاسم الاعرجی نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں حشدِ شعبی کے خاتمے یا اس پر دباؤ ڈالنے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حشدِ شعبی سے متعلق قانون کو پارلیمانی انتخابات کے بعد تک مؤخر کیا جائے، لیکن اس مطالبے کے پسِ پردہ وجوہات کیا ہیں، اس پر میں کچھ نہیں کہنا چاہتا۔
قاسم الاعرجی نے واضح کیا کہ یہ قانون قومی اور بین الاقوامی سطح پر مشاورت کا تقاضا ضرور کرتا ہے، تاہم عراقی حکومت کسی بھی صورت حشدِ شعبی کو کمزور کرنے یا تحلیل کرنے پر تیار نہیں۔
آپ کا تبصرہ