اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،انصاراللہ یمن کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ صنعا میں یمنی حکومت کے اجلاس پر حملہ سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف ہے اور جنگ اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
انہوں نے المیادین سے گفتگو میں واضح کیا کہ "انتقام یقینی ہے اور ہمارا عمل ہماری بات سے پہلے نظر آئے گا۔"
البخیتی نے مسئلہ فلسطین کو انصاراللہ کی "اولین ترجیح" قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر مہدی المشاط کے حالیہ بیانات نے ایک بار پھر فلسطین اور غزہ کے ساتھ حمایت کے ثابت قدم مؤقف کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے باوجود قابضین یمنی عوام کے عزم کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے اور انصاراللہ ہر قیمت پر غزہ کا ساتھ دیتا رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن حالتِ جنگ میں ہے اور اب تک دشمنوں کو کئی کاری ضربیں لگائی جا چکی ہیں۔ البخیتی کے مطابق، "حملوں کا نشانہ بننا کوئی بعید نہیں، مگر انصاراللہ نے برطانیہ اور امریکا کو سبق سکھانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور یہی راستہ دشمن صہیونی کے خلاف بھی جاری رہے گا۔"
واضح رہے کہ یمن کی صدارتی اعلامیہ کے مطابق، جمعرات کے روز ہونے والے اس حملے میں یمنی وزیراعظم احمد غالب الرہوی اور کئی وزراء شہید جبکہ متعدد شدید زخمی ہوئے۔
آپ کا تبصرہ