9 اگست 2025 - 22:12
ویڈیو | امریکہ: سیلاب زدگان کی امداد صہیونیت نوازی سے مشروط

امداد مانگنے والوں کو اسرائیل کے ہاتھ پر بیعت کرنا پڑے گی ورنہ تو وہ امداد سے محروم ہونگے، امریکیوں کو امریکی امداد اسرائیل کی حمایت کی شرط پر ملتی ہے، تو بیرونی ممالک کو امریکی امداد کیا غیر مشروط ہوتی ہے؟

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اس ویڈیو میں، گذشتہ مہینے ریاست ٹیکساس میں آنے والے سیلاب کے کچھ مناظر دکھائی دیتے ہیں۔ اس سیلاب میں 125 امریکی شہری ہلاک ہوئے، جن میں 24 کم عمر لڑکیاں بھی شامل تھیں جو ایک تربیتی کیمپ میں تھیں، اور سیلاب کی لہریں انہیں اپنے ساتھ لے گئیں۔

اس وقت اس ریاست کے ہزاروں افراد اپنے گھروں کو واپس جانے کے لئے سرکاری امداد کے محتاج ہیں۔

ویڈیو | سیلاب زدگان کی امداد صہیونی ریاست کی حمایت سے مشروط

لیکن جب گذشتہ مہینے امریکی انتظامیہ نے اس امداد کی وصولی کی شرائط کا اعلان کیا، تو ان 'امریکی شہریوں' کو شرائط کی فہرست میں ایک 'عجیب شق' کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ شق 'امریکی شہریوں' کے لئے 'امریکی امداد کی وصولی' کے لئے 'صہیونی ریاست کو مالی امداد کی فراہمی' کا پابند بناتی تھی۔

یہ شق شہروں اور ریاستوں پر لاگو ہوتی ہے؛ جو کچھ یوں ہے:

Discriminatory prohibited boycott means refusing to deal, cutting commercial relations, of otherwise limiting commercial relations specially with Israel companies doing business in or with Israel or authorized by, licensed by or organized under the laws of Israel to business.

یعنی جو شہر اور ریاستیں صہیونی ریاست کی مصنوعات خریدنے یا صہیونی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ منعقد کرنے سے اجتناب کریں، وہ امداد سے محروم ہونگے۔

[رائٹرز: امریکہ نے 1.9 ارب ڈالر کے ریاستی ڈیزاسٹر فنڈز کو اسرائیل کے بائیکاٹ سے متعلق موقف سے جوڑ دیا۔]

ٹرمپ آفت زدہ امریکیوں کو مدد سے محروم کرنا چاہتا ہے؛ وہ بھی صرف اس لئے کہ ان کے شہر یا ان کی ریاست نے اسرائیل کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ ہم اخلاقی دلائل کی بنا پر کہتے ہیں کہ ہمیں اسرائیل کے ساتھ لین دین اور تعان نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ وہ اسی وقت بچوں پر قحط مسلط کئے ہوئے ہیں۔ یہ ہم امریکی شہریوں کا حق ہے۔ لیکن ٹرمپ کہتا ہے کہ جب بات اسرائیل سے تعلق رکھتی ہو، تم امریکیوں کو یہ حق حاصل نہیں ہے۔

ہاں! تم امریکی کمپنیوں کا مقاطعہ کرنے کی اجازت ہے۔

ٹرمپ یہ سب کچھ کیوں کر رہا ہے؟ کیونکہ امریکہ ایک خودمختار ملک نہیں ہے۔

البتہ اس شرط پر وسیع پیمانے پر تنقید و احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے شرائط کی لسٹ کو مختلف قسم کے الفاظ کے ساتھ دوبارہ لکھ لیا۔ اور "اسرائیل کے بائیکاٹ" کے الفاظ کو بدل کر "مجرمانہ بائیکاٹ" جیسے الفاظ فہرست میں ڈال دیئے۔ [لیکن امداد پھر بھی مشروط ہوئی اور "مجرمانہ بائیکاٹ" کے الفاظ کی تشریح کا اختیار بھی ٹرمپ انتظامیہ کے پاس رہا!]

بہرحال، یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکی حکومت قدرتی آفات کا شکار امریکیوں کو دی جانے والی امداد کو صہیونی ریاست کی مدد و حمایت سے مشروط کرتی ہے۔

سنہ 2017 میں بھی، ٹیکساس میں ہاروی طوفان (Hurricane Harvey) کے بعد اس ظالمانہ پالیسی پر عملدرآمد کیا گیا تھا۔

اور ڈکسن، ٹیکساس میں کسی بھی زندہ بچ جانے والے نے ہنگامی امداد کی درخواست نہیں کی۔

ڈکسن ٹیکساس میں وہ زندہ بچ جانے والے، جو لوگ ہنگامی امداد وصول کرنا چاہیں، انہیں ایک معاہدے پر دستخط کرنا پڑتے ہیں جس کے تحت عہد کریں گے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

نکتہ:

اس طوفان میں تربیتی کیمپ میں شریک 24 بچیاں بھی ڈوب گئیں یا لاپتہ ہوئیں، اور ہزاروں گھرانوں کے گھر تباہ ہوئے اور کھیتیاں بہہ گئیں، اور اب ریاست ہائے متحدہ امریکہ [پڑھئے: ریاستہائے متحدہ اسرائیل] نے شرط لگائی ہے کہ ان کے اہل خانہ صہیونیت سے وفاداری کا عہد کریں گے تو انہیں امداد ملے گی! ورنہ تو محروم رہیں گے۔ تو جب امریکیوں کو امریکی امداد اسرائیل کی حمایت کی شرط پر ملتی ہے، تو کیا بیرونی ممالک کو امریکی امداد صہیونی ریاست کی حمایت کی شرط کے بغیر ملتی ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha