29 جولائی 2025 - 10:39
نیویارک: فلسطین کے دوریاستی حل پر منعقدہ کانفرنس کا پہلا دن اختتام پذیر /  شریک ممالک کا نمایاں موقف

فرانس کے صدر ایمینیول میکخواں نے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کریں گے، جس سے دباؤ بڑھنے کی امید ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) اسمبلی ـ ابنا ـ کے مطابق،  نیویارک میں منعقد ہونے والی دو ریاستی حل پر بین الاقوامی کانفرنس کا پہلا دن اختتام کو پہنچا، جس میں فرانس نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستی حل قبول کرنے پر مجبور کرے۔

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو نہ صرف زبانی حمایت بلکہ عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

انھوں نے اسرائیل سے فلسطینی حکومت کو 2 ارب یورو کی معطل رقم ادا کرنے، مغربی کنارے میں آبادکاری بند کرنے اور غزہ میں خوراک کے بحران کا خاتمہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے خبردار کیا کہ اسرائیل-فلسطین امن عمل ٹوٹنے کے قریب ہے اور دو ریاستی حل پہلے سے کہیں زیادہ دور ہو چکا ہے۔

انھوں نے غزہ میں انسانی المیے، غیر فوجیوں کے قتل اور فلسطینیوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند نے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا اور اسرائیلی آبادکاریوں کی غیر قانونی توسیع کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔

یورپی یونین کے نمائندے نے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کا عندیہ دیا۔

فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے تمام ممالک سے فلسطین کو تسلیم کرنے کی اپیل کی۔

قطر کے وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور مذاکرات پر زور دیا۔

سعودی عرب نے واضح کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ممکن ہے۔

امریکہ اور اسرائیل نے کانفرنس کو بے مقصد قرار دیتے ہوئے شرکت سے انکار کر دیا۔

دریں اثنا، فرانس کے صدر میکخواں نے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کریں گے، جس سے دباؤ بڑھنے کی امید ہے۔ کانفرنس کا اختتام ایک عملی دستاویز کی منظوری پر ہوگا، جس کا مقصد دو ریاستی حل کو نافذ کرنا ہے۔

پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا: وقت آگیا ہے فلسطینی ریاست کو یو این کی مکمل رکنیت دی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha