اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، انصار اللہ یمن کے کے اعلی اہلکار محم عبدالسلام نے المسیرہ ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پٹی کی پشت پناہی میں ہونے والی کاروائیاں جاری رہیں گی اور غزہ کے خلاف جنگ اور غزہ کے محاصرے کے خاتمے تک نہیں رکیں گی۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے خود کو صہیونی ریاست کے حامیوں کی صف میں لاکھڑا کیا ہے اور یمن نے بھی اس کے اقدامات کا بھرپور جواب دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے دوست ملک عمان کی وساطت سے صنعاء کے لئے کچھ پیغامات بھجوائے ہیں اور درخواستیں کی ہیں لیکن امریکی موقف میں تبدیلی آئی ہے، یمن کے موقف میں نہیں۔
انھوں نے امریکی حکام کے خیالات کو عجز اور شکست کا شاخسانہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ حتی کہ اسرائیلی بحری جہازوں کی حفاظت میں بھی ناکام رہا ہے۔
وی اظهارات مقامات آمریکایی را نشانهای از عجز و ناکامی دانست و افزود که ایالات متحده حتی نتوانسته از کشتیهای اسرائیلی محافظت کند.
انھوں نے کہا کہ غزہ کی پشت پناہی مستقبل قریب میں بہتر اور وسیع تر انداز سے جاری رہے گی کیوںکہ امریکہ نے صہیونی ریاست کی حمایت میں ہمارے خلاف جارحیت کی ہے۔
انھوں نے کہا: امریکہ کے ساتھ ابتدائی مفاہمت کا غزہ کے تئیں ہماری حمایت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی باتیں ان کی ذاتی خیالات کی عکاسی کرتی ہیں، وہ یمن کے خلاف امریکی جارحیت کے آغاز پر اپنے اعلان کردہ اہداف سے بھاگنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ہماری صلاحیتوں کو تباہ کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حقیقت وہی ہے جو ہم بیان کر رہے ہیں اور اس کا تذکرہ عمان کے دفتر خارجہ کے بیان میں بھی ہؤا ہے۔
محمد عبدالسلام نے مزید کہا: ہم امریکہ کے نئے موقف کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر امریکی دشمن پھر بھی جارحیت کے راستے پر پلٹ آئے تو ہم بھی ان پر اپنے حملے جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا: یمن میں امریکہ کو بہت تلخ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہی مسئلہ ہمارے سمجھوتوں کی بہترین ضمانت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مستقل موقف اور یمن غزہ کے تئیں یمنی عوام کی جاری حمایت، اس راستے کے جاری و سارے رہنے کی ضامن ہے۔
انھوں نے خبردار کیا: کسی بھی فریق کی طرف سے کسی بھی جارحیت کو ہمارے جوابی اقدام کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ یمن پر جارحیت میں حصہ ڈالنے کے بجائے غزہ کی حمایت کریں اور غزاوی عوام کے لئے انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل پر اپنی توجہ مرکوز کریں، کیونکہ یہی واحد راستہ ہے جو بحرانوں کے خاتمے کی منزل تک جاتا ہے۔
قبل ازیں عمان کے وزیر خارجہ "بدر البو سعیدی"، نے کہا تھا کہ یمن اور امریکہ کے درمیان ـ عمان کی ثالثی میں ـ ہونے والی مفاہمت فریقین کے درمیان جنگ بندی پر منتج ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ "مہدی المشاط" نے بھی کہا ہے کہ قیمت جتنی بھی بڑی ادا کرنا پڑے، غزہ کی حمایت ترک کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے، جو کچھ ہؤا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری ضربیں دردناک ہیں جو جاری رہیں گی۔
اس سے قبل انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن "محمد علی الحوثی" نے بھی کہا کہ غزہ کے لئے یمن کی حمایت جاری رہے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
امریکہ پیچھے ہٹ گیا، یمن کے ساتھ جنگ بندی؛
فلسطین کے مسئلے پر یمنی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، تبدیلی امریکی موقف میں آئی ہے؛ محمد عبدالسلام
7 مئی 2025 - 14:46
News ID: 1555874

یمن کے قومی حکومت برائے تبدیلی و تعمیر کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ مسئلۂ فلسطین اور غزہ کی پشت پناہی کے سلسلے میں یمن کا موقف مستقل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
آپ کا تبصرہ