14 فروری 2025 - 23:56
فرعون تیرنا نہیں جانتا تھا! /  غزہ کا ایک بچہ توحید کی چوٹی پر + ویڈیو

ٹرمپ سے پہلے ایک شخص تھا، ٹرمپ سے کہیں زیادہ چالاک اور ہوشیار؛ اس کا نام فرعون تھا جو کہتا تھا کہ "أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَىٰ؛ میں تمہارا بہت بڑا پروردگار ہوں"۔؛ بالکل ٹرمپ کی طرح، لیکن آخرکار معلوم ہؤا کہ حتیٰ وہ تیرنا بھی نہیں جانتا تھا! + ویڈیو دیکھئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، غزہ میں رہنے والے ایک فلسطینی بچے نے ویڈیو میں ٹرمپ کی ہرزہ سرائیوں کا جواب دیتے ہوئے دکھایا ہے کہ یہاں کے بچے بھی توجید اور یکتا پرستی کی چوٹی پر ہیں اور جس قوم کے بچوں نے یہ مرتبہ حاصل کرلیا ہو اس قوم کو کوئی بھی قوت شکست نہیں دے سکتی اور جو بھی ان سے لڑے گا، یقینا شکست اس کا مقدر ہوگی۔ ایران کے مشہور اخبار کے ایڈیٹر انجیف "حسین شریعتمداری" نے فلسطینی بچے کے اسی پیغام کو بنیاد بنا کر مضمون تحریر کیا ہے جو پیش خدمت ہے:

1۔ ان دنوں ٹرمپ نے ایک بڑی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ غزہ کے عوام مصر اور اردن کی طرف نقل مکانی کریں گے، جس پر ملا جلا رد عمل آ رہا ہے لیکن اسی حوالے سے غزہ کے ایک بچے کے ایک ویڈیو کلپ نے سائبر اسپیس پر تہلکہ مچا دیا ہے اور صارفین نے وسیع پیمانے پر اس کا خیرمقدم کیا ہے۔

یہ فلسطینی بچہ کہہ رہا ہے:

ٹرمپ نے کہا ہے کہ "ہمیں غزہ کو اس کے باشندوں سے خالی کرانا پڑے گا"؛ اللہ تعالیٰ سورہ انفال میں اپنے پیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے ارشاد فرماتا ہے:

"وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ‌اللهُ وَاللهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ؛ [1]

اور جب کہ آپ کے خلاف کافر لوگ سازشیں کر رہے تھے کہ آپ کو قید کر دیں یا جان سے مار دیں یا آپ کو [اپنے وطن سے] نکال باہر کریں اور وہ تو اپنے منصوبے بنا رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا [اور منصوبہ بنانے والا] ہے"۔

اے لوگو! ٹرمپ کون ہے؟ امریکہ کون ہے؟! خدائے متعال پورے عالمِ وجود کی تدبیر و انتظام کرنے والا ہے؛ خدائے متعال مؤمن انسانوں کے لئے خیر اور نیکی کے سوا کچھ بھی نہیں چاہتا۔

ٹرمپ سے پہلے ایک شخص تھا، ٹرمپ سے کہیں زیادہ چالاک اور ہوشیار؛ اس کا نام فرعون تھا جو کہتا تھا کہ "أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَى؛ [2] میں تمہارا بہت بڑا پروردگار ہوں"۔؛ بالکل ٹرمپ کی طرح، لیکن آخرکار معلوم ہؤا کہ حتیٰ وہ تیرنا بھی نہیں جانتا تھا!

2۔ چند روز قبل انقلاب اسلامی کے رہبر معظم امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے قرآنی مقابلے کے شرکاء سے خطاب میں اللہ پر توکل اور اس کے آثار کے بارے میں حکیمانہ جملے ارشاد کئے، اور اس نوعمر فلسطینی بچے کو اس [توکل] کا حقیقی اور عینی مصداق سمجھنا چاہئے۔ رہبر انقلاب نے اپنا خطاب آیت کریمہ "وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ؛ [3] اور جو اللہ پر توکل (اور بھروسا) کرے تو وہ [اللہ] اس کے لئے کافی ہے" سے شروع کیا اور فرمایا: "اگر آپ نے اللہ پر توکل کیا، یعنی اسی کا سہارا لیا اور اسی پر اعتماد اور بھروسا کیا، تو خدا تمہاری لئے کافی ہے اور مقصود تک پہنچنے کے لئے آپ کو کسی بھی دوسرے وسیلے کی ضرورت نہیں ہے"۔

رہبر انقلاب نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے مزید فرمایا: "اللہ پر توکل دو شرطوں سے مشروط ہے: ایک ذہنی شرط اور ایک عملی شرط۔ ذہنی شرط یہ ہے کہ آپ اللہ کے وعدوں کی سچائی پر یقین رکھیں "وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا؛ [4] اور اللہ سے بڑھ کر کون بات میں زیادہ سچا ہو گا"، اس پر یقین رکھنا ہوگا۔ ہمیں یقین ہو کہ اللہ کا وعدہ سچا اور اٹل ہے؛ یہ توکل کا ذہنی پس منظر ہے۔ اور اگر نہ تو توکل معرض وجود میں نہيں آتا"۔

رہبر معظم نے توکل کی عملی شرط کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: "عملی شرط یہ ہے کہ اس واقعے کے وقوع پذیر ہونے کے لئے اللہ تعالیٰ اس کام کا ایک حصہ خود انسان کے ذمے کر دیتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم اپنے گھر میں بیٹھ جائیں اور پھر کہہ دیں کہ اچھا تو "كَمْ مِنْ فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللَّهِ؛ [5] کتنی چھوٹی جماعتیں تھیں جو بڑی جماعتوں پر غالب آ گئی ہیں"؛ نہیں، بلکہ کام کا ایک حصہ ہمارے ذمے ہے۔ جیسا کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے اس [مشہور] قضیے میں کام کا ایک حصہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے ذمے تھا: اس پرندے کا مٹی سے بنانا؛ اس کام کی ذمہ داری حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) پر تھی؛ اگر وہ اپنا ذمہ نہ نبھاتے تو پرندہ نہ بن پاتا۔۔۔"۔

3۔ رہبر معظم نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے اللہ پر توکل کے ذریعے ملکی مسائل اور مشکلات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ استکباری طاقتوں کے مقابلے میں ملت ایران کی 40 سے سال سے بھی زیادہ، استواری اور ثابت قدمی کا سرچشمہ بھی اللہ پر توکل ہی ہے۔

22 بہمن (اس سال 10 فروری) کو ایران کے کروڑوں انقلابی عوام کی حماسی (Epic) اور  پُر شکوہ ریلیوں کو بھی ـ جو دشمنوں کو حیرت اور مایوسی اور ٹرمپ کے اندازوں کے درہم برہم ہونے کا سبب بنیں  ـ اسی نسخے کا نتیجہ قرار دیا جا سکتا ہے اور قرار دینا چاہئے؛ اور دل کی گہرائیوں سے ایمان رکھنا چاہئے کہ اس فلسطینی بچے کے بقول "فرعون تیرنا نہیں جانتا" اور بہت جلد ڈوب جائے گا؛ کیا اس سے پہلے گذرنے والے امریکی سربراہوں کا انجام نہیں ہؤا؟! امید ہے کہ ہمارے محترم حکام بھی اس نو عمر فلسطینی بچے کی طرح، اسی نسخے کی پیروی کریں جو اسلامی انقلاب کے رہبر معظم نے واضح کردیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ذیل کے ویڈیو کلپ میں نو عمر فلسطینی بچے کی گفتگو میں توحید کا عروج دیکھئے:

ترجمہ:

السلام علیکم

ٹرمپ اور امریکہ کہتے ہیں کہ ہمیں غزہ کو اس کے تمام باشندوں سے خالی کرنا چاہئے لیکن اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:

"وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ‌اللهُ وَاللهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ؛

اور جب کہ آپ کے خلاف کافر لوگ سازشیں کر رہے تھے کہ آپ کو قید کر دیں یا جان سے مار دیں یا آپ کو [اپنے وطن مکہ سے] نکال باہر کریں اور وہ تو اپنے منصوبے بنا رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا [اور منصوبہ بنانے والا] ہے"۔

اے جماعت! ٹرمپ کون ہے؟ ٹرمپ کون ہے؟

اللہ عزّ و جلّ پوری کائنات کا مدبر اور منتظم ہے۔ اللہ مؤمن انسان کے لئے خیر کے سوا کچھ بھی تدبیر نہیں فرماتا۔ یعنی اس کو سکون و اطمینان عطا کرتا ہے۔

ایک دوسرا، ٹرمپ سے پہلے، ٹرمپ سے بہت زیادہ ہوشیار، تھا۔ اس کا نام فرعون تھا۔ اس نے کہا کہ "أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَىٰ" (میں تمہارا بہت بڑا پروردگار ہوں)؛ لیکن آخرکار معلوم ہؤا کہ وہ حتیٰ تیرنا بھی نہیں جانتا، بالکل ٹرمپ کی طرح۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

حوالہ جات:



[1]۔ سورہ انفال، آیت 30۔

[2]۔ سورہ نازعات، آیت 24۔

[3]۔ سورہ طلاق، آیت 3۔

[4]۔ سورہ نساء، آیت 122۔

[5]۔ سورہ بقرہ، آیت 249۔