اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، چین کے مستقل مندوب فو کانگ (Fu cong UNO) نے ایران پر صہیونی جارحیت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
26 اکتوبر کو اسرائیلی فضائیہ نے ایران پر حملہ کرکے اس کو مادی
اور جانی نقصان پہنچایا۔ چین اس اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتا ہے۔ یہ اقدام ایران کی
علاقائی سلامتی کی خلاف ورزی اور مشرق وسطی کے استحکام کے لئے خطرہ ہے۔
اس وقت مشرق وسطی کا استحکام تباہی کے دہانے پر
ہے۔ چین اسرائیلی اقدامات کی وجہ سے کشیدگی میں اضافے سے فکرمند ہے اور ہم اسرائیل
سے چاہتے ہیں کہ کشیدگی پر منتج ہونے والے اشتعال انگیز اقدامات سے باز آئے۔
غزہ میں جنگ جاری ہے، اسرائیل نے لبنان پر بھی
جنگ کا آغاز کیا ہے، شام پر بھی اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں، بحیرہ احمر کی صورت
حال بھی آپ کے سامنے ہے چنانچہ کہا جا سکتا ہے کہ مشرق وسطی کو بحرانی صورت حال کا
سامنا ہے، چنانچہ تمام فریق بین الاقوامی برادری کا مطالبہ سن لیں اور جنگ بند کر
دیں!
تناؤ کو ہوا دینے والا کوئی بھی فوجی اقدام اس غیر
اخلاقی اور غیر ذمہ دارانہ جنگ کا دائرہ وسیع تر کرے گا اور حالات قابو سے نکل
سکتے ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی کا نہ ہونا ان تمام بحرانوں کا بنیادی سبب ہے۔
چین کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے سلامتی
کونسل کی قرادادوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے دھچکا لگا ہے اور اس مسئلے نے سلامتی
کونسل کی صلاحیتوں کو متنازعہ بنا دیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یو این چارٹر کی رو سے
سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا چاہئے۔
چینی مندوب نے مغربی ایشیا کے بحران میں امریکی
کردار کو براہ راست اشارہ کئے بغیر کہا: ہم اسرائیل پر اثر رکھنے والے ممالک سے
چاہتے ہیں کہ نہتے انسانوں کی جانوں کو اہمیت دیں، جنگ کا دائرہ پھیلنے کا سد باب
کرنے کو ترجیح دیں، ان ممالک کو اپنا سیاسی حساب کتاب چھوڑ کر خطے میں جنگ کے
خاتمے اور غزہ میں جنگ بندی کے لئے سفارتی اقدامات کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی
حمایت کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110