جنگ کا نوبل انعام؟

  • تصویری خبر نوبل امن انعام حاصل کرنے کی شرط بھی بالآخر سمجھ میں آ گئی

    جنگ کا نوبل انعام!

    تصویری خبر نوبل امن انعام حاصل کرنے کی شرط بھی بالآخر سمجھ میں آ گئی

    بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ایک صارف نے X نیٹ ورک (ٹویٹر) اپنے پیغام میں وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر کو امسال نوبل امن انعام دیئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: "2021 سے 2025 تک، امن کے چار نوبل انعامات ان ممالک کی اپوزیشن کو دیئے گئے ہیں جن سے مغرب کی کشمکش رہی ہے۔ یہ اب کوئی اتفاقی طرز عمل نہیں رہا، بلکہ یہ ایک سیاسی لائحۂ عمل ہے! نوبل نرم وزارت خارجہ کا کردار ادا کر رہا ہے! یعنی اگر تم نوبل لینا چاہتے ہو تو ضروری نہیں کہ تم امن قائم کرو؛ تمہیں صرف امریکہ کے دشمن کا دشمن [یعنی واشنگٹن کا دوست] بننا ہوگا!!

  • تصویری خبر | نوبل پیس پرائز غزہ کے عوام کے لئے تھا

    نوبل انعام غزہ کے لئے؛

    تصویری خبر | نوبل پیس پرائز غزہ کے عوام کے لئے تھا

    بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || حسین حمدیہ نامی صارف نے X پر لکھا: نوبل انعام اس فلسطین نرس کے لئے ہے جس نے اپنے بچے کی لاش کے باقیات ایک تھیلے میں وصول کئے، انہیں دفن کیا اور پلٹ کر مریضوں کے پاس آئی۔ اور اس نامہ نگار کے لئے جس کے گھر پر بمباری ہوئی کہ خاموش ہوجائے، لیکن خاموش نہ ہؤا، اور صدائے حقیقت رہا تا دم شہادت۔ اور اس بوڑھے فلسطینی کے لئے جو خود بھوکا تھا لیکن غزہ کی بلیوں کو کھانا دینا، نہ بھولا۔۔۔ نوبل انعام غزہ کے عوام کے لئے تھا۔۔۔ حقیقی انسان، نسل کشی کا شکار۔