اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ آیت اللہ محیی
الدین حائری شیرازی (رحمۃ اللہ علیہ) فرماتے ہیں: امام حسین (علیہ السلام) نے شب
عاشورا ایک خاص انداز سے خطاب کیا اور روز عاشورا کو آپ کا انداز الگ تھا۔ شب
عاشورا فرمایا: مجھے ضرورت نہیں ہے، مجھے نہیں چاہئے، جاؤ، میں اپنی بیعت تم سے
اٹھاتا ہوں، اور روز عاشورا فرمایا: آؤ، میری مدد کرو، کیا کوئی یار و یاور ہے، ہل
من ناصر ینصرنی؟
شب عاشورا ایک انداز سے خطاب کرتے ہیں راستہ کھول دیتے ہیں، بیعت سے آزاد کر دیتے ہیں اس لئے کہ ایسا نہ ہو کہ کوئی خبیث اور بد طینت شخص طیبین کے درمیان باقی ہو، اگر ہو تو اٹھ کر چلا جائے۔ اور روز عاشورا خطاب کرتے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی طیب خبیثوں کے بیچ باقی رہے۔ [اور خبیثوں کے لشکر میں موجود طیبین آپ سے آ ملیں]۔
شب عاشورا چھانتے ہیں حاضرین کو تا کہ آپ کے گرد صرف اور صرف "صالحین" باقی رہیں اور روز عاشورا چھانتے ہیں اہل میدان کو تاکہ آپ کے مقابلے میں صرف اور صرف "اشقیاء" کھڑے رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110